امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ امریکہ میں ایک جدید اور ہمہ گیر فضائی دفاعی نظام گولڈن ڈوم نصب کیا جائے گا، جس کا مقصد امریکہ کو میزائل حملوں سے مکمل تحفظ فراہم کرنا ہے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے بتایا کہ یہ جدید دفاعی منصوبہ ان کی دوسری صدارتی مدت کے اختتام تک مکمل فعال ہو جائے گا، امریکہ کی ٹیکنالوجی اسرائیل سے بھی آگے ہے اور یہ نیا نظام زمین اور فضا دونوں سے ہونے والے کسی بھی قسم کے میزائل حملے کو روکنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
صدر کے مطابق گولڈن ڈوم منصوبے پر مجموعی طور پر 175 ارب ڈالر کی لاگت آئے گی، جس میں سے ابتدائی طور پر 25 ارب ڈالر دفاعی بجٹ میں مختص کیے گئے ہیں، منصوبے کے تحت تمام دفاعی آلات امریکہ میں تیار کیے جائیں گے اور اس کی قیادت سپیس آپریشنز کے نائب سربراہ جنرل مائیکل کریں گے۔
صدر ٹرمپ نے مزید بتایا کہ اس سسٹم کے کچھ حصے زمین کے گرد مدار میں گردش کریں گے، جن میں سیٹلائٹ ٹریکنگ سسٹم اور خلائی انٹرسیپٹرز شامل ہوں گے، یہ نظام خلا سے داغے گئے خطرناک میزائلوں کو بھی تباہ کرنے کی صلاحیت رکھے گا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ کینیڈا نے اس دفاعی نظام کا حصہ بننے میں دلچسپی ظاہر کی ہے اور امریکہ اس حوالے سے اس کی مکمل معاونت کرے گا۔
دوسری طرف پینٹاگون کے اعلیٰ حکام نے وضاحت کی ہے کہ گولڈن ڈوم کا مقصد ملک کو کروز، بیلسٹک اور ہائپرسونک میزائلوں سے بچانا ہے، چاہے وہ روایتی نوعیت کے ہوں یا جوہری۔