سال 2025 میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (IMF) کی جانب سے جاری کردہ تازہ ترین رپورٹ میں دنیا کے پچاس غریب ترین ممالک کی فہرست جاری کر دی گئی ہے، جس میں فی کس مجموعی قومی پیداوار (GDP per capita) کو بنیاد بنایا گیا ہے۔
جاری کردہ فہرست کے مطابق سوڈان کو دنیا کا غریب ترین ملک قرار دیا گیا ہے، جہاں فی کس جی ڈی پی صرف 251 امریکی ڈالر ریکارڈ کی گئی ہے۔ سوڈان میں جاری سیاسی عدم استحکام، خانہ جنگی اور معاشی بحران اس صورتحال کی بڑی وجوہات میں شامل ہیں۔
رپورٹ میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ بھارت، جو مجموعی جی ڈی پی کے لحاظ سے دنیا کی چوتھی بڑی معیشت شمار ہوتا ہے، فی کس جی ڈی پی کے اعتبار سے غریب ترین ممالک کی فہرست میں 50ویں نمبر پر آ گیا ہے۔ بھارت کی فی کس جی ڈی پی 2,878 امریکی ڈالر ریکارڈ کی گئی ہے۔ بڑی آبادی کے باعث مجموعی معیشت کی ترقی عام افراد کی مالی حالت کو بہتر بنانے میں مکمل طور پر کامیاب نہیں ہو سکی۔
رپورٹ کے مطابق فہرست میں زیادہ تر ممالک کا تعلق افریقہ سے ہے، جہاں معاشی ترقی کی رفتار سست، وسائل محدود اور چیلنجز زیادہ ہیں۔ بحرالکاہل کے کچھ جزائر بھی اس فہرست میں شامل ہیں، جنہیں جغرافیائی تنہائی اور محدود معاشی مواقع کا سامنا ہے۔ فہرست میں شامل کچھ اہم ممالک جیسے افغانستان، اریٹیریا، لبنان، پاکستان، سری لنکا، شام اور فلسطین کے بارے میں قابلِ اعتماد اعداد و شمار دستیاب نہیں ہو سکے۔
یہ امر بھی قابلِ ذکر ہے کہ اگرچہ افریقی ممالک دنیا کی کل آبادی کا تقریباً 19 فیصد ہیں، مگر وہ عالمی معیشت میں صرف 3 فیصد حصہ رکھتے ہیں۔ اس سے واضح ہوتا ہے کہ دنیا میں معاشی وسائل کی تقسیم میں کتنا بڑا فرق موجود ہے۔ فی کس جی ڈی پی کو اکثر ایک ایسا پیمانہ سمجھا جاتا ہے جو کسی ملک کے شہریوں کی اوسط مالی حالت کا فوری اندازہ پیش کرتا ہے، اور مختلف ممالک کے درمیان موازنہ ممکن بناتا ہے۔
یہ رپورٹ عالمی سطح پر غربت اور معاشی عدم مساوات کو اجاگر کرتی ہے اور اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ ترقی یافتہ اور ترقی پذیر دنیا کے درمیان فاصلہ اب بھی بہت زیادہ ہے۔