اسرائیل کی جانب سے مبینہ طور پر نئی ہٹ لسٹ تیار کیے جانے کے بعد ایران نے اپنے جوہری سائنس دانوں کو خفیہ مقامات پر منتقل کر دیا ہے۔
عرب میڈیا العریبیہ کے مطابق، اسرائیل کے ہاتھوں درجنوں ایرانی جوہری سائنس دانوں کی ہلاکت کے بعد ایران نے باقی ماندہ اور نئے سائنس دانوں کو تہران کے محفوظ ترین علاقوں اور شمالی ساحلی شہروں میں قائم خفیہ پناہ گاہوں میں پہنچا دیا ہے، جہاں عام افراد کا رسائی حاصل کرنا ناممکن ہے۔
رپورٹ کے مطابق کئی سائنس دان اچانک گھروں اور جامعات کی ملازمتیں چھوڑ چکے ہیں اور ان کی جگہ غیر متعلقہ افراد کو تعینات کیا گیا ہے تاکہ دشمن کو کوئی سراغ نہ مل سکے۔
برطانوی اخبار دی ٹیلی گراف نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران نے نئی تربیت یافتہ سائنس دانوں کی کھیپ تیار کر لی ہے، جو مارے گئے ماہرین کا کام سنبھال سکتی ہے۔ ان ماہرین کو 24 گھنٹے سکیورٹی، بکتر بند گاڑیاں اور خفیہ رہائش گاہیں فراہم کی گئی ہیں۔
اسرائیلی ماہرین کے مطابق بچ جانے والے کچھ سائنس دان براہِ راست جوہری اسلحہ سازی کے حساس مراحل پر کام کر رہے ہیں، جن میں دھماکہ خیز مواد، نیوٹرون فزکس اور وار ہیڈ ڈیزائن شامل ہیں، جو کسی بھی ملک کو جوہری بم کے آخری مرحلے تک پہنچا سکتے ہیں۔
اسرائیلی دفاعی انٹیلی جنس کے سابق سربراہ دانی سیترینووچ نے خبردار کیا ہے کہ جو بھی اس پروگرام پر کام کرے گا، اس کا انجام یا موت ہوگا یا موت کی دھمکی۔