ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پیزشکیان نے ایران کی پارلیمنٹ سے خطاب کے دوران پاکستان کی پارلیمنٹ کے مؤقف پر دلی تشکر کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی عوام اور ان کے نمائندے ہر نازک موقع پر ایران کے ساتھ کھڑے رہے ہیں۔ صدر کے خطاب کے بعد ایرانی پارلیمنٹ میں دیر تک "شکریہ پاکستان” کے نعرے گونجتے رہے، جو دونوں ممالک کے گہرے دوستانہ تعلقات کا ثبوت ہیں۔
پارلیمانی اجلاس کے دوران اسپیکر محمد باقر قالیباف نے اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے ایرانی قوم پر زور دیا کہ وہ دشمن کے خلاف متحد ہو جائیں۔ اس موقع پر ارکانِ پارلیمان نے اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والے فوجی کمانڈرز، اہلکاروں اور جوہری سائنسدانوں کو خراج تحسین پیش کیا اور ان کی قربانیوں کو یاد کیا۔
یاد رہے کہ 14 جون کو اقوامِ متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار نے اسرائیلی جارحیت پر شدید تحفظات کا اظہار کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل بین الاقوامی قوانین کی مسلسل خلاف ورزی کر رہا ہے اور اس کے جارحانہ اقدامات پورے خطے کے امن و استحکام کے لیے سنگین خطرہ بن چکے ہیں۔ پاکستانی مندوب نے یہ بھی واضح کیا کہ ایران کو اقوامِ متحدہ کے چارٹر کے تحت اپنے دفاع کا مکمل حق حاصل ہے اور اس بات پر زور دیا کہ ایران کے جوہری معاملے کا حل صرف پُرامن ذرائع سے ہی ممکن ہے۔
واضح رہے کہ 13 جون سے جاری اسرائیلی حملوں میں ایران کے کئی اہم مقامات کو نشانہ بنایا گیا، جن میں فوجی اڈے، جوہری تنصیبات اور رہائشی علاقے شامل ہیں۔ ان حملوں میں اب تک سینکڑوں ایرانی شہری شہید ہو چکے ہیں، جن میں اعلیٰ فوجی افسران اور جوہری سائنسدان بھی شامل ہیں۔
ان حملوں کے جواب میں ایران نے ڈرون اور میزائل حملے کرتے ہوئے اسرائیلی اہداف کو نشانہ بنایا۔ ان حملوں میں اسرائیل کے مختلف علاقوں میں تباہی ہوئی اور وزیر اعظم کے دفتر کے مطابق کم از کم 24 افراد ہلاک ہوئے۔
یہ صورت حال خطے میں جاری کشیدگی کے انتہائی نازک مرحلے کی نشاندہی کرتی ہے۔ ایسے میں پاکستان کی واضح حمایت ایران کے لیے نہ صرف ایک سفارتی سہارا ہے بلکہ عالمی سطح پر ایک مضبوط مؤقف کے طور پر بھی اُبھر کر سامنے آ رہی ہے۔