ایران کی جانب سے اسرائیل پر ایک بڑے جوابی میزائل حملے کے نتیجے میں جنوبی اسرائیل کا ایک اہم پاور پلانٹ شدید نقصان کا شکار ہو گیا، جس کے بعد کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی ہے۔ حملے کے بعد مختلف شہروں میں سائرن بجنے لگے اور شہریوں کو پناہ گاہوں میں منتقل ہونا پڑا۔
الجزیرہ اور اسرائیلی میڈیا رپورٹس کے مطابق، میزائل حملے کے بعد اسرائیل الیکٹرک کارپوریشن نے تصدیق کی ہے کہ ایک میزائل نے اسٹریٹجک پاور انفرااسٹرکچر کے قریب ضرب لگائی، جس کے باعث بجلی کی ترسیل کا نظام متاثر ہوا۔ متاثرہ علاقوں میں نہاریا، حیفا، میعیلیا اور گرد و نواح شامل ہیں، جہاں اچانک اندھیرا چھا گیا اور معمولاتِ زندگی متاثر ہوئے۔
عینی شاہدین کے مطابق، مقبوضہ بیت المقدس کے آسمان میں میزائلوں کو پرواز کرتے ہوئے دیکھا گیا، جن کے بعد یکے بعد دیگرے کئی دھماکوں کی آوازیں سنائی دیں۔ رائٹرز کے مطابق، اب تک کم از کم چار مقامات پر میزائل گرنے کی تصدیق ہو چکی ہے، جن میں اشدود اور مغربی بیت المقدس بھی شامل ہیں۔
اسرائیلی فوجی سنسر شپ کے تحت میڈیا پر متاثرہ تنصیبات یا مخصوص مقامات کی تفصیلات فراہم کرنا سختی سے ممنوع ہے، جس کی وجہ سے نقصانات کی حقیقی نوعیت کے بارے میں مکمل معلومات دستیاب نہیں ہو رہیں۔ سیکیورٹی ادارے اس وقت تباہ شدہ تنصیبات کی مرمت اور بجلی بحالی کی کوششوں میں مصروف ہیں۔
ایرانی حکام کے مطابق، یہ حملہ اسرائیل کے 13 جون کے فضائی حملوں کے جواب میں کیا گیا ہے، جس میں ایران کی تین حساس ایٹمی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ ایران کا دعویٰ ہے کہ اب تک وہ اسرائیل پر 450 سے زائد بیلسٹک میزائل داغ چکا ہے، جن میں سے کئی اسٹریٹجک اہداف پر لگے ہیں۔