مصنوعی ذہانت کے ذریعے مارکو روبیو کا روپ دھار کر جعلساز نے امریکی اور غیر ملکی شخصیات سے رابطہ کیا، اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے تحقیقات شروع کر دی ہیں
واشنگٹن: ایک نیا سائبر سیکیورٹی اسکینڈل اس وقت سامنے آیا جب امریکی سینیٹر مارکو روبیو کے نام سے ایک جعلساز نے مصنوعی ذہانت کی مدد سے ملکی اور غیر ملکی اعلیٰ حکام سے رابطے کیے۔ یہ انکشاف امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے کیا ہے، جس کے مطابق جعلساز نے روبیو کی آواز، اندازِ تحریر اور شناختی معلومات کو AI سافٹ ویئرز کے ذریعے اتنی باریکی سے نقل کیا کہ کئی بااثر شخصیات دھوکہ کھا گئیں۔
واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق یہ جعلساز نہ صرف غیر ملکی وزرائے خارجہ بلکہ ایک امریکی گورنر اور ایک کانگریس ممبر سے بھی رابطے میں رہا۔ رپورٹ کے مطابق ان رابطوں کے لیے خاص طور پر انکرپٹڈ ایپ "سگنل” کا استعمال کیا گیا، جو کہ حساس نوعیت کے پیغامات کے لیے محفوظ سمجھی جاتی ہے اور ماضی میں ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے بڑے پیمانے پر استعمال ہوتی رہی ہے۔
یہ سلسلہ جون کے وسط میں اس وقت شروع ہوا جب جعلساز نے “[email protected]” کے نام سے سگنل پر ایک جعلی اکاؤنٹ بنایا اور اس کی آڑ میں مختلف شخصیات کو آڈیو اور تحریری پیغامات بھیجنے لگا۔ ان پیغامات میں روبیو کی آواز کی نقل کی گئی تھی، جو جدید AI وائس کلوننگ ٹیکنالوجی سے ممکن ہوئی۔
مارکو روبیو کے دفتر نے اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کو ایک کیبل کے ذریعے اس واقعے سے آگاہ کیا، جس میں واضح کیا گیا کہ فی الحال یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ اس حملے کے پیچھے کون ہے، تاہم اندازہ ہے کہ مقصد حساس معلومات یا ڈیجیٹل رسائی حاصل کرنا ہو سکتا ہے۔
3 جولائی کو جاری کی جانے والی کیبل میں امریکی سفارتکاروں کو ہدایت دی گئی ہے کہ اگر کسی بھی قسم کی مشکوک سرگرمی یا جعلسازی کا سامنا ہو تو فوری طور پر رپورٹ کریں۔ اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے واقعے کی مکمل تحقیقات شروع کر دی ہیں اور مستقبل میں اس قسم کی کوششوں کو روکنے کے لیے سیکیورٹی پروٹوکول مزید سخت کرنے کا عندیہ دیا ہے۔
یاد رہے کہ** رواں سال مئی میں وائٹ ہاؤس کی چیف آف اسٹاف سوزی وائلز کا فون ہیک کیے جانے کے بعد، امریکی سینیٹرز، گورنرز اور کاروباری شخصیات کو فیک کالز اور پیغامات موصول ہوئے تھے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ امریکی سائبر سیکیورٹی کو نئے اور خطرناک چیلنجز کا سامنا ہے۔