غزہ امن معاہدے پر آج ممکنہ دستخط، 24 گھنٹوں میں اسرائیلی فوج کے انخلا کا آغاز متوقع

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس اور اسرائیل کے درمیان غزہ میں جنگ بندی سے متعلق امن معاہدے پر آج دوپہر باقاعدہ دستخط متوقع ہیں، جس کے بعد فوری جنگ بندی نافذ ہو سکتی ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق، ذرائع نے بتایا ہے کہ معاہدے پر دستخط کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں اور اگلے 24 گھنٹوں میں اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ سے جزوی انخلا کا پہلا مرحلہ شروع ہونے کا امکان ہے۔

latest urdu news

اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے معاہدے کی حتمی منظوری کے لیے آج دو اہم اجلاس طلب کر رکھے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے بھی اس معاہدے پر عمل درآمد کی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز ایک سوشل میڈیا بیان میں کہا تھا کہ "اسرائیل اور حماس کے درمیان معاہدے پر دستخط ہو چکے ہیں، اور توقع ہے کہ پیر سے یرغمالیوں کی رہائی کا عمل شروع ہو جائے گا۔”

حماس نے ٹرمپ کے غزہ امن منصوبے پر عملدرآمد کا اعلان کر دیا

غزہ جنگ بندی معاہدے کا اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل، وزیراعظم پاکستان شہباز شریف، اور دیگر عالمی رہنماؤں کی جانب سے خیرمقدم کیا گیا ہے۔ عالمی برادری نے اس پیش رفت کو مشرقِ وسطیٰ میں پائیدار امن کی طرف ایک اہم قدم قرار دیا ہے۔

دوسری جانب تل ابیب میں اسرائیلی یرغمالیوں کے اہلِ خانہ نے اس معاہدے کو مثبت قدم قرار دیتے ہوئے اپنے پیاروں کی جلد واپسی کی امید ظاہر کی ہے۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter