بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ سعودی کمپنیاں بھارت میں سرمایہ کاری کر کے ہماری ’وِکست بھارت‘ مہم کا حصہ بن سکتی ہیں۔
بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی نے سعودی کمپنیوں کو بھارت میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کی پیشکش کر دی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ سعودی سرمایہ کار بھارت کی ترقی کی رفتار میں شریک ہو کر "وکست بھارت” (ترقی یافتہ بھارت) کے خواب کو حقیقت میں بدلنے کا حصہ بن سکتے ہیں۔
مودی اس وقت سعودی عرب کے دو روزہ سرکاری دورے پر ہیں۔ مشرقِ وسطیٰ کے ایک معروف اخبار کو دیے گئے انٹرویو میں انہوں نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کو بھارت کا مخلص اور قابلِ اعتماد دوست قرار دیا اور کہا کہ وہ دو طرفہ تعلقات کو مضبوط بنیادوں پر استوار دیکھنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا: "سعودی کمپنیاں انفرااسٹرکچر، لاجسٹکس، اسٹارٹ اپس، بلیو اکانومی، ہیلتھ اور قابلِ تجدید توانائی جیسے شعبوں میں سرمایہ کاری کے بے شمار مواقع سے فائدہ اٹھا سکتی ہیں۔”
مودی نے یہ بھی بتایا کہ بھارت 2030 تک 500 گیگا واٹ قابل تجدید توانائی کا ہدف حاصل کرنا چاہتا ہے، اور اس میں سعودی عرب کو ایک اہم شراکت دار کے طور پر دیکھتا ہے۔
انہوں نے "انڈیا-مڈل ایسٹ-یورپ اکنامک کوریڈور” کا ذکر کرتے ہوئے اسے "نئی صدی کا شاہراہ ریشم” قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ منصوبہ ایشیا، مشرقِ وسطیٰ اور یورپ کے درمیان معاشی اور تجارتی تعلقات کا نیا دور شروع کر سکتا ہے۔
آخر میں انہوں نے کہا: "یہ راہداری صرف معیشت ہی نہیں، بلکہ انسانیت کے لیے بھی ایک تاریخی سنگِ میل ثابت ہو سکتی ہے۔”