اگر بھارت نے پنجاب سے پاکستان پر حملہ کیا تو سکھ اولین دفاعی لائن ہوں گے ، گرپتونت سنگھ پنوں

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

 

latest urdu news

اسلام آباد: خالصتان تحریک کے مرکزی رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے واضح کیا ہے کہ اگر بھارت نے پنجاب کے راستے پاکستان پر حملہ کیا تو سکھ برادری پاکستان کی پہلی دفاعی لائن بنے گی، بھارتی فوج کے اندر موجود سکھوں کو بخوبی علم ہے کہ ان کا اصل دشمن پاکستان نہیں بلکہ بھارتی ریاستی نظام ہے۔

ایک نجی ٹی وی کے پروگرام "جرگہ” میں گفتگو کرتے ہوئے گرپتونت سنگھ پنوں نے کہا کہ وہ اس بارے میں یقین سے نہیں کہہ سکتے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ ہوگی یا نہیں، تاہم پاکستان کو کسی بھی ممکنہ صورتحال کے لیے تیار رہنا چاہیے،اگر بھارت نے پنجاب سے حملہ کیا تو سکھ بھارتی ٹینکوں کا رخ موڑ دیں گے، بشرطیکہ پاکستان حکومت اور فوج سکھوں کے ساتھ تعاون کرے اور اقوام متحدہ کی نگرانی میں خالصتان ریفرنڈم کی حمایت کرے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ بھارتی فوج میں موجود سکھ نوجوان پاکستان پر حملے کے بجائے پنجاب کی آزادی کی جنگ لڑنا چاہتے ہیں اور اگر کوئی سکھ فوجی پاکستان پر حملے کی کوشش کرے گا تو اسے شکست کا سامنا کرنا پڑے گا۔

گرپتونت پنوں نے کہا کہ سکھ رہنما بھارتی پنجاب میں پاک فوج کے لیے لنگر لگائیں گے، کیونکہ ان کے بقول آزاد خالصتان ہی پاکستان کے سیاسی و معاشی استحکام کا ضامن ہے، ان کا کہنا تھا کہ خالصتان کی آزادی کے بعد پاکستان میں ترقی کے نئے دروازے کھلیں گے۔

بلوچستان میں بھارتی مداخلت سے متعلق ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ کوئی راز کی بات نہیں، بلکہ ایک کھلی حقیقت ہے کہ بھارت وہاں پراکسی گروپوں کو اسلحہ اور فنڈنگ فراہم کرتا ہے،انہوں نے تجویز دی کہ پاکستان حالیہ دہشت گرد حملے کو اقوام متحدہ میں لے جائے۔

پاکستان کی سیاسی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان اس وقت صرف اپنی فوج کے سہارے قائم ہے، جبکہ سیاستدان عموماً اقتدار کے تحفظ میں لگے رہتے ہیں۔ تاہم انہوں نے پاکستان کے موجودہ وزیراعظم کو مخلص قرار دیا۔

پہلگام واقعہ پر تبصرہ کرتے ہوئے پنوں نے بھارتی حکومت پر الزامات عائد کرتے ہوئے کہا کہ مودی سرکار، امیت شاہ، اجیت دوول اور دیگر اعلیٰ حکام نہ صرف بھارت میں بلکہ عالمی سطح پر بھی دہشت گردی میں ملوث ہیں،پہلگام واقعے سے پاکستان کو نقصان اور مودی کو فائدہ پہنچا، کیونکہ اس وقت ایک امریکی وفد بھی بھارت میں موجود تھا۔

انہوں نے بھارتی الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ خالصتان تحریک کا کسی بھی حکومت، بشمول پاکستان، سے کوئی تعلق نہیں، ان کا کہنا تھا کہ ان کی جدوجہد مکمل طور پر سکھ قوم اور پنجاب کی آزادی کے لیے ہے۔

 

شیئر کریں:
frontpage hit counter