چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) محسن نقوی نے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) سے متعلق کئی اہم فیصلوں سے آگاہ کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ قومی کرکٹ کے لیجنڈ وسیم اکرم کو پی ایس ایل کے لیے باضابطہ طور پر برانڈ ایمبیسیڈر مقرر کر دیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وسیم اکرم جیسی عالمی شہرت یافتہ شخصیت کی شمولیت سے لیگ کی ساکھ اور عالمی پہچان مزید مضبوط ہوگی۔
پی ایس ایل کے آغاز کی تاریخ پر مشاورت
محسن نقوی نے بتایا کہ پی ایس ایل کے آئندہ سیزن کا آغاز 26 مارچ کے بجائے 23 مارچ سے کرنے کی تجویز زیرِ غور ہے۔ ان کے مطابق اس حوالے سے تمام فرنچائزز سے مشاورت جاری ہے اور باہمی اتفاق رائے کے بعد حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔ پی سی بی کی کوشش ہے کہ لیگ کے شیڈول کو بین الاقوامی کرکٹ کیلنڈر سے ہم آہنگ رکھا جائے تاکہ زیادہ سے زیادہ کھلاڑی دستیاب ہوں۔
نئی ٹیمیں اور ملتان سلطانز کا مستقبل
چیئرمین پی سی بی کے مطابق پی ایس ایل میں دو نئی ٹیموں کی شمولیت کے لیے 10 پارٹیوں نے کوالیفائی کیا ہے، جو لیگ میں بڑھتی ہوئی دلچسپی اور اعتماد کا مظہر ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پی ایس ایل ختم ہونے کے بعد ملتان سلطانز کی نیلامی کی جائے گی، جبکہ رواں سیزن میں ملتان سلطانز کو پی سی بی خود آپریٹ کرے گا۔
بڈنگ، اکیڈمیز اور پاکستان شاہینز
محسن نقوی نے کہا کہ پی ایس ایل ٹیموں کی بڈنگ 8 جنوری کو اسلام آباد میں ہوگی، جسے وہ پی سی بی کے لیے ایک اہم دن قرار دیتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کرکٹ اکیڈمی کو ریجن کی بہترین اکیڈمی بنانے کا ہدف رکھا گیا ہے، جبکہ پاکستان شاہینز کو بھی مضبوط بنانے پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے تاکہ مستقبل کے کھلاڑیوں کو بہتر پلیٹ فارم فراہم کیا جا سکے۔
بھارت، آئی سی سی اور کوچنگ سے متعلق مؤقف
چیئرمین پی سی بی نے واضح کیا کہ بھارت کے ساتھ جو بھی معاملات ہوں گے وہ برابری کی سطح پر ہوں گے۔ ان کے مطابق اگر بھارتی ٹیم ہینڈ شیک نہیں کرنا چاہتی تو پاکستان کو بھی اس کی کوئی ضرورت نہیں۔ انہوں نے بتایا کہ بھارتی انڈر 19 ٹیم کے رویے پر آئی سی سی سے باضابطہ رابطہ کیا جائے گا۔
مزید یہ کہ ریڈ بال ٹیم کے کوچ کے حوالے سے ابھی فیصلہ ہونا باقی ہے، تاہم اس پر کام جاری ہے، جبکہ آسٹریلیا کے خلاف ہوم سیریز میں فی الحال صرف تین ٹی ٹوئنٹی میچز شیڈولڈ ہیں۔
محسن نقوی کے ان اعلانات سے ظاہر ہوتا ہے کہ پی سی بی آئندہ سیزنز میں پی ایس ایل اور مجموعی طور پر پاکستان کرکٹ کو مزید منظم اور مضبوط بنانے کے لیے متحرک ہے۔
