بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین محسن نقوی، قومی فاسٹ بولر حارث رؤف پر آئی سی سی کی جانب سے عائد جرمانہ اپنی ذاتی حیثیت میں ادا کریں گے۔
رپورٹس کے مطابق یہ دعویٰ ایک پاکستانی نجی ٹی وی کے حوالے سے کیا گیا ہے، جس میں بتایا گیا کہ محسن نقوی نے حارث رؤف کی حمایت میں سامنے آتے ہوئے اُن پر عائد 30 فیصد میچ فیس کے جرمانے کی رقم خود ادا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ حارث رؤف کو یہ سزا میچ کے دوران آئی سی سی کے کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی پر دی گئی تھی۔
اسی میچ میں پاکستانی اوپنر صاحبزادہ فرحان کو اپنی نصف سنچری کے بعد "گن فائر” اسٹائل میں جشن منانے پر تنبیہ جاری کی گئی۔ بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے دونوں پاکستانی کھلاڑیوں کے خلاف شکایات آئی سی سی اور میچ ریفری اینڈی پائیکرافٹ کو جمع کروائی تھیں۔
یاد رہے کہ دبئی میں بھارت اور پاکستان کے درمیان ہونے والے میچ میں بھارت نے پاکستان کو چھ وکٹوں سے شکست دی تھی۔ دورانِ میچ حارث رؤف نے ایک وکٹ لینے کے بعد اور بعدازاں باؤنڈری کے قریب بھارتی تماشائیوں کی جانب طیارہ گرانے کا اشارہ کیا تھا، جس پر اُنہیں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا مرتکب قرار دیا گیا۔
دوسری جانب، پی سی بی نے بھی بھارتی کپتان سوریہ کمار یادو کے خلاف آئی سی سی کو شکایات جمع کرائیں۔ پی سی بی کے مطابق، سوریہ کمار نے گروپ اسٹیج میچ کے بعد ایک حساس واقعے کو سیاسی رخ دیا، جو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہے۔
حارث رؤف پر جرمانہ، صاحبزادہ فرحان کو وارننگ
ای ایس پی این کرک انفو کی رپورٹ کے مطابق، آئی سی سی نے سوریہ کمار کو بھی قصوروار ٹھہراتے ہوئے اُن پر میچ فیس کا 30 فیصد جرمانہ عائد کیا۔ بھارتی کپتان نے خود کو بے گناہ قرار دینے کی کوشش کی، مگر میچ ریفری رچی رچرڈسن نے ان کی درخواست مسترد کر دی۔
پی سی بی نے مزید مطالبہ کیا تھا کہ سوریہ کمار کو آئی سی سی کوڈ آف کنڈکٹ کی سب سے سنگین یعنی "لیول 4” کی خلاف ورزی کے تحت سزا دی جائے، جو سخت ترین کارروائی ہوتی ہے۔