اسلام آباد، چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کا پاک فوج سے کوئی تصادم نہیں، بلکہ پارٹی نے ہمیشہ قومی سلامتی کے اداروں کی حمایت کی ہے، فوج کا آئینی کردار غیرسیاسی ہونا چاہیے اور سیاسی معاملات سے دور رہنا چاہیے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پاکستان نے حالیہ کشیدگی کے دوران جو کامیابی حاصل کی، وہ غیر معمولی ہے۔
موجودہ صورتحال 1965 اور 1971 کی جنگوں سے بھی زیادہ خطرناک تھی کیونکہ دونوں ممالک ایٹمی طاقت ہیں، لیکن پاکستان نے دانشمندی اور مضبوط دفاعی صلاحیت سے خود کو سرخرو کیا۔
انہوں نے کہا کہ پوری قوم کو متحد رہنے کی ضرورت ہے کیونکہ اگر بھارت نے دوبارہ کوئی مہم جوئی کی تو پوری قوم مل کر بھرپور جواب دے گی۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے ہمیشہ مذاکرات کی حمایت کی ہے اور اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ بات چیت کے دروازے بند نہیں کیے، تاہم موجودہ سختیاں ختم ہونی چاہئیں کیونکہ پی ٹی آئی پاکستان کی سب سے بڑی سیاسی جماعت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آرمی چیف کو فیلڈ مارشل کے منصب پر ترقی دینا ایک اعزاز ہے، لیکن اس کے ساتھ مزید ذمہ داریاں بھی آتی ہیں،ہم فوج کے ساتھ کھڑے ہیں، بس چاہتے ہیں کہ وہ سیاست سے دور رہے۔