وزیر مملکت برائے داخلہ، طلال چوہدری نے علیمہ خان کے بیٹوں کی گرفتاری پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ گرفتاری میں تاخیر ضرور ہوئی، لیکن اس بنیاد پر کیسز کو جعلی قرار نہیں دیا جا سکتا۔
جیو نیوز کے پروگرام "آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ” میں گفتگو کرتے ہوئے طلال چوہدری نے واضح کیا کہ شاہ ریز اور شیر شاہ، 9 مئی کے واقعات کے دوران جناح ہاؤس میں موجود تھے۔ ان کے بقول، پولیس کو ثبوت اکٹھے کرنے میں وقت لگا، جس کے باعث گرفتاری میں تاخیر ہوئی۔ تاہم، اگر تفتیش کے دوران کوئی مضبوط شواہد سامنے نہ آئے تو متعلقہ افراد کو قانونی ریلیف مل سکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ علیمہ خان کے بیٹے کو گرفتاری کے بعد مقررہ وقت سے پہلے عدالت میں پیش کیا گیا، جو قانون کے دائرے میں ہے۔ "آپ گرفتاری میں تاخیر پر تنقید کر سکتے ہیں، لیکن کیسز کو بے بنیاد نہیں کہا جا سکتا،” طلال چوہدری نے کہا۔
دوسری جانب، پی ٹی آئی کے رہنما اسد قیصر نے الزام عائد کیا ہے کہ علیمہ خان کے بیٹوں کی گرفتاری کا مقصد اپوزیشن پر دباؤ ڈالنا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم محض ایک وسیع سیاسی مکالمے کے خواہاں ہیں جس میں تمام اہم سیاسی جماعتیں اور فریقین شامل ہوں۔
علیمہ خان کے دوسرے بیٹے کو بھی لاہور میں حراست میں لینے کی اطلاعات
واضح رہے کہ 21 اگست کو شاہ ریز کو ان کے لاہور میں واقع گھر سے حراست میں لیا گیا تھا، جبکہ شیر شاہ کو اگلے روز عدالت سے واپسی پر گرفتار کیا گیا۔ عدالت نے شاہ ریز کو 8 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا ہے۔