صوابی میں کلاؤڈ برسٹ سے قیامت خیز تباہی، 18 افراد جاں بحق

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

خیبرپختونخوا کے ضلع صوابی میں شدید کلاؤڈ برسٹ نے ایک اور ہولناک سانحے کو جنم دیا ہے، جس میں سیلابی ریلوں کے باعث مختلف حادثات میں اب تک 18 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، جبکہ متعدد لاپتہ افراد کی تلاش جاری ہے۔ دالوری گدون کا علاقہ اس قدرتی آفت سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے، جہاں درجنوں مکانات زمین بوس ہو گئے اور کئی افراد ملبے تلے دب گئے۔

latest urdu news

ریسکیو حکام کے مطابق جائے وقوعہ پر امدادی کارروائیاں تیزی سے جاری ہیں، تاہم مسلسل بارش، سڑکوں کی تباہی اور مواصلاتی نظام کی بندش ان کارروائیوں میں رکاوٹ بن رہی ہے۔ اب تک 18 لاشیں نکالی جا چکی ہیں، لیکن خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ملبے سے مزید لاشیں نکل سکتی ہیں۔ مقامی افراد نے چھتوں پر چڑھ کر جانیں بچائیں جبکہ کئی علاقوں میں لوگ ایک دوسرے سے کٹ کر رہ گئے ہیں۔

سیلابی ریلوں نے صوابی میں بڑے پیمانے پر بنیادی ڈھانچے کو بھی نقصان پہنچایا ہے۔ باتا سے داروڑئی جانے والی مرکزی سڑک مکمل طور پر بہہ چکی ہے، جس کے باعث آمدورفت معطل ہے اور شہری رسیوں کے ذریعے ندی نالے عبور کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ بجلی، فون، اور انٹرنیٹ سروسز بند ہو چکی ہیں، جس سے لوگوں کو مزید مشکلات کا سامنا ہے۔

مری ایکسپریس وے پر لینڈ سلائیڈنگ، سڑک کا نصف حصہ ٹریفک کے لیے بند

دوسری جانب، سوات، شانگلہ اور بٹگرام کے علاقوں میں بھی بارشوں اور سیلاب نے تباہی مچائی ہے۔ شانگلہ میں 27 پل، 56 اسکول اور متعدد سڑکیں سیلابی پانی میں بہہ گئیں۔ ان علاقوں میں بھی امدادی و بحالی کے کام دن رات جاری ہیں، اور مقامی و قومی ادارے لاپتہ افراد کی تلاش میں مصروف ہیں۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter