انسداد دہشت گردی عدالت نے شادمان تھانہ جلاؤ گھیراؤ کیس میں شاہ محمود قریشی کو بری جبکہ دیگر رہنماؤں کو قید کی سزا سنا دی۔
لاہور میں انسداد دہشت گردی عدالت نے 9 مئی کو شادمان تھانہ جلاؤ گھیراؤ اور گاڑیاں جلانے کے مقدمات کا فیصلہ سنایا ہے۔
عدالت نے پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما شاہ محمود قریشی کو دونوں مقدمات سے بری کر دیا ہے، جب کہ ڈاکٹر یاسمین راشد، میاں محمود الرشید، اعجاز چودھری اور عمر سرفراز چیمہ کو 10، 10 سال قید کی سزا دی گئی ہے۔
جج منظر علی گل نے کوٹ لکھپت جیل میں اس کیس کا فیصلہ سنایا۔
شادمان تھانہ نذر آتش کیس میں کل 41 ملزمان نامزد تھے جن میں سے 15 کو اشتہاری قرار دیا جا چکا ہے۔ اس کیس میں 6 ملزمان زیر حراست ہیں جبکہ ایک ملزم انتقال کر چکا ہے۔ ملزمان کے خلاف دہشت گردی سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج ہے۔
اسی طرح بیکری کے باہر گاڑیاں جلانے کے مقدمے میں بھی 25 ملزمان شامل تھے، جن میں سے 7 ملزمان کو اشتہاری قرار دیا جا چکا ہے۔ اس مقدمے میں 12 ملزمان کا ٹرائل مکمل ہوا ہے، جن میں عمر سرفراز چیمہ، اعجاز چودھری، میاں محمود الرشید، عالیہ حمزہ، صنم جاوید اور یاسمین راشد شامل ہیں۔
اس مقدمے میں بھی 5 ملزمان زیر حراست ہیں اور ایک ملزم انتقال کر چکا ہے۔
عدالت نے دہشت گردی سمیت دیگر دفعات کی روشنی میں سزاوں کا فیصلہ کیا ہے، جب کہ شہرت یافتہ رہنما شاہ محمود قریشی کو دونوں مقدمات میں بری کر دیا گیا۔
یاد رہے کہ: یہ مقدمات 9 مئی کو لاہور میں پیش آنے والے واقعہ سے متعلق تھے، جہاں شادمان تھانہ کے باہر احتجاجی مظاہرہ اور گاڑیاں نذر آتش کی گئیں تھیں۔ انسداد دہشت گردی عدالت نے عدالت کے عمل کے دوران تمام شواہد اور گواہوں کی سننے کے بعد فیصلہ سنایا ہے۔