صنم جاوید کی مبینہ گرفتاری، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی ہدایت پر اغوا کا مقدمہ درج

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور: پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کی رہنما صنم جاوید کو پشاور میں مبینہ طور پر نامعلوم افراد نے اغوا کر لیا۔ واقعہ سول آفیسر کالونی کے قریب پیش آیا، جہاں صنم جاوید کو زبردستی ایک گاڑی میں بٹھا کر لے جایا گیا۔ واقعے کی ایف آئی آر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی ہدایت پر تھانہ شرقی میں درج کی گئی۔

latest urdu news

ایف آئی آر حرا بابر ایڈووکیٹ کی مدعیت میں درج کی گئی ہے، جنہوں نے بتایا کہ وہ صنم جاوید کے ساتھ ایک ہوٹل میں عشائیے کے بعد واپس آ رہی تھیں، جب اچانک کچھ افراد نے ان کی گاڑی کو روکا اور صنم جاوید کو زبردستی لے گئے۔ حرا بابر نے الزام عائد کیا کہ موقع پر موجود سیکیورٹی اہلکار خاموش تماشائی بنے رہے اور کسی نے مداخلت نہیں کی۔

ترجمان وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے مطابق، واقعے کی شفاف تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ہے اور نامعلوم اغوا کاروں کی گرفتاری کے لیے کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ صوبائی حکومت انصاف کی فراہمی کے لیے تمام تر وسائل استعمال کرے گی، اور قانون کی عملداری نعرے نہیں بلکہ عملی اقدامات سے ثابت کی جائے گی۔

پی ٹی آئی سوشل میڈیا ایکٹوسٹ صنم جاوید پشاور سے گرفتار

خیال رہے کہ صنم جاوید کی بہن فلک جاوید پہلے ہی جیل میں جوڈیشل ریمانڈ پر قید ہیں اور دونوں بہنوں کے خلاف 9 مئی کے پرتشدد واقعات سمیت دیگر مقدمات بھی درج ہیں۔

واقعے کے بعد پولیس نے علاقے کی ناکہ بندی کر کے سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے، تاہم تاحال صنم جاوید کی بازیابی ممکن نہیں ہو سکی۔ پشاور پولیس کے ترجمان کے مطابق، قریبی سی سی ٹی وی فوٹیجز حاصل کی جا رہی ہیں تاکہ اغوا کاروں کی شناخت اور گرفتاری کو ممکن بنایا جا سکے۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter