جنیوا: وفاقی وزیر برائے سمندر پار پاکستانی و انسانی وسائل کی ترقی چوہدری سالک حسین نے جنیوا میں جاری 113ویں انٹرنیشنل لیبر کانفرنس میں شرکت کے دوران پاکستان کی جانب سے مزدوروں کے حقوق کے تحفظ اور نوجوانوں کو جدید مہارتوں سے آراستہ کرنے کے عزم کو بھرپور انداز میں دنیا کے سامنے پیش کیا۔
انہوں نے سیکرٹری ورکرز ویلفیئر فنڈ ذوالفقار احمد کے ہمراہ پاکستان کے وفد کی نمائندگی کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ان ممالک میں شامل ہے جو مزدور طبقے کے سماجی اور معاشی تحفظ کو اولین ترجیح دیتے ہیں۔
چوہدری سالک حسین نے کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ حکومت پاکستان نوجوانوں کو ڈیجیٹل معیشت، آرٹیفیشل انٹیلیجنس اور مارکیٹ سے متعلقہ مہارتوں سے لیس کر رہی ہے، تاکہ وہ عالمی روزگار مارکیٹ میں مؤثر طریقے سے حصہ لے سکیں۔
چوہدری سالک حسین نے کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ حکومت پاکستان نوجوانوں کو ڈیجیٹل معیشت، آرٹیفیشل انٹیلیجنس اور مارکیٹ سے متعلقہ مہارتوں سے لیس کر رہی ہے، تاکہ وہ عالمی روزگار مارکیٹ میں مؤثر طریقے سے حصہ لے سکیں۔ ان کی کاوشوں سے حال ہی میں کویت نے 19 سال بعد پاکستانیوں پر ویزہ پابندی بھی ختم کی، جو ان کی سفارتی کامیابیوں کا ثبوت ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان اندرون و بیرون ملک محنت کشوں کو برابر مواقع اور سماجی انصاف کی فراہمی کو یقینی بنا رہا ہے، اور ہنر مند افراد کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مؤثر اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن (ILO) کے ڈائریکٹر جنرل گلبرٹ ایف. ہونگبو نے افتتاحی اجلاس میں سماجی تحفظ، پیشہ ورانہ صحت و سلامتی، اور روزگار کے نئے مواقع پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ILO اور اس کے رکن ممالک ان مقاصد کے لیے مشترکہ طور پر پرعزم ہیں۔
کانفرنس میں دنیا بھر کے 187 ممالک کے مندوبین شریک ہیں۔ اجلاس میں سماجی ترقی کے لیے عالمی سطح پر ILO کی شراکت سمیت متعدد اہم موضوعات پر بحث کی جائے گی۔ یہ عالمی کانفرنس 13 جون کو اختتام پذیر ہوگی۔