وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور جڑواں شہر راولپنڈی میں مذہبی جماعت کے جاری احتجاج کے باعث معمولات زندگی بُری طرح متاثر ہو چکے ہیں۔ تیسرے روز بھی متعدد اہم شاہراہیں بند، ٹرانسپورٹ معطل اور شہری شدید پریشانی میں مبتلا ہیں۔
ذرائع کے مطابق، احتجاج کے پیش نظر سیکیورٹی اداروں نے شہر کے مختلف داخلی و خارجی راستوں پر کنٹینرز کھڑے کر دیے ہیں۔ فیض آباد، ایکسپریس وے اور آئی جی پی روڈ سمیت دیگر مرکزی شاہراہیں مکمل طور پر بند ہیں، جب کہ اسلام آباد اور راولپنڈی کو ملانے والا فیض آباد انٹرچینج بھی تاحال سیل ہے۔
سڑکوں کی بندش کے باعث میٹرو بس سروس اور لوکل ٹرانسپورٹ بھی بند ہو چکی ہے، جس کے باعث ریلوے اسٹیشنوں پر مسافروں کا رش بڑھ گیا ہے۔ متعدد بازار اور تجارتی مراکز بند ہیں، جب کہ تعلیمی ادارے بھی تیسرے روز بند رہے۔
صورتحال کی سنگینی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ اہم راستوں پر ایمبولینسیں بھی پھنسی رہیں، اور کئی مریض ہسپتال نہیں پہنچ سکے۔ ایک واقعے میں بیمار بچے کی ماں راستہ نہ ملنے پر دہائیاں دیتی رہ گئی، جبکہ ایک بزرگ مریض کو ایمبولینس میں ہی ڈرِپ لگا کر فوری طبی امداد فراہم کی گئی۔
اسلام آباد و راولپنڈی میں مذہبی جماعت کا احتجاج: داخلی راستے بند، موبائل انٹرنیٹ معطل
علاوہ ازیں، احتجاج کے باعث کئی علاقوں میں موبائل انٹرنیٹ سروس بھی معطل ہے، جبکہ مختلف مقامات پر مظاہرین اور پولیس کے درمیان تلخ کلامی اور ہاتھا پائی کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں۔
شہریوں نے حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ صورتحال کا فوری نوٹس لے کر آمد و رفت بحال کی جائے تاکہ عام لوگوں کو مزید تکلیف نہ اٹھانی پڑے۔