وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے سولر پینلز لگوانے کے خواہشمند افراد کو بڑی خوشخبری سناتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ درآمدی سولر پینلز پر ٹیکس میں کمی کر دی گئی ہے، اور قیمتوں میں من مانی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
سینیٹ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے محمد اورنگزیب نے کہا کہ معیشت کو استحکام دینے کے ساتھ ساتھ عوامی ریلیف کو بھی ترجیح دی جا رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ درآمد شدہ سولر پینلز پر پہلے 18 فیصد جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) عائد کیا گیا تھا، تاہم اراکینِ پارلیمنٹ کی تجاویز پر نظرثانی کرتے ہوئے اب یہ شرح کم کر کے 10 فیصد کر دی گئی ہے۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ اس فیصلے کا مقصد سرمایہ کاری کو فروغ دینا اور صاف توانائی کی طرف منتقلی کو آسان بنانا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر درآمد کنندگان یا دکاندار قیمتوں میں بلاجواز اضافہ کرتے ہیں تو حکومت ایسے عناصر کے خلاف فوری کارروائی کرے گی۔
محمد اورنگزیب نے مزید کہا کہ مالی سال 2025-26 کے بجٹ میں کئی عوام دوست اقدامات کیے گئے ہیں جن میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اور پنشن میں 7 فیصد اضافہ شامل ہے۔ ان کے مطابق یہ اضافہ نہ صرف معاشی دباؤ کم کرے گا بلکہ ملازمین کو یہ احساس بھی دلائے گا کہ ریاست ان کے ساتھ کھڑی ہے۔
وفاقی وزیر نے اپنی تقریر میں یہ بھی بتایا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر کھاد اور زرعی ادویات پر کوئی سیلز ٹیکس عائد نہیں کیا گیا تاکہ کسانوں کو براہِ راست ریلیف پہنچایا جا سکے۔ ساتھ ہی انہوں نے اعلان کیا کہ ایک ہزار زرعی گریجویٹس کو تربیت کے لیے چین بھیجا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کا ویژن محض وقتی استحکام نہیں بلکہ پائیدار اور ہمہ جہت ترقی کا حصول ہے، جس کے لیے تمام شعبوں میں اصلاحات اور سہولیات دی جا رہی ہیں۔
سولر پینل صارفین کے لیے یہ فیصلہ نہ صرف بجلی کے متبادل ذرائع کی طرف ایک قدم ہے بلکہ توانائی بحران سے نمٹنے کے لیے ایک مثبت پیش رفت بھی ہے۔