پشاور: پاکستان تحریک انصاف نے پانچ اگست کو مجوزہ احتجاج کے حوالے سے مشاورت مکمل کرنے کے بعد یکم اگست کو حتمی حکمت عملی کا اعلان کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
پارٹی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ یہ احتجاج "تحریک تحفظ آئین” کے پلیٹ فارم سے کیا جائے گا، جس کا مقصد آئینی حقوق اور عدالتی فیصلوں کے خلاف آواز بلند کرنا ہے۔
تفصیلات کے مطابق، پی ٹی آئی خیبر پختون خوا کے صدر جنید اکبر نے تصدیق کی ہے کہ یکم اگست کو آئندہ احتجاج کی تمام تفصیلات میڈیا کے ذریعے عوام کے سامنے لائی جائیں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ پارٹی قائدین اور کارکنان سے تفصیلی مشاورت مکمل ہو چکی ہے اور مختلف تجاویز کا بغور جائزہ لینے کے بعد متفقہ حکمت عملی تیار کی جا رہی ہے۔
ادھر خیبر پختون خوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے بھی احتجاجی تحریک کے حوالے سے اپنے عزم کا اعادہ کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا: "عمران خان کو کمزور کرنے کی کوششیں کرنے والے خود سیاسی طور پر بکھر جائیں گے۔ عوام آج بھی عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں، اور پارٹی قیادت ہر حال میں ان کا ساتھ دے گی۔”
انہوں نے مزید کہا: "ہم عمران خان کے نظریے کے ساتھ چٹان کی طرح ڈٹے ہوئے ہیں، اور کسی بھی قسم کے دباؤ کے سامنے پیچھے ہٹنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔”
خیال رہے کہ پانچ اگست کو تحریک انصاف نے "تحریک تحفظ آئین” کے بینر تلے ملک گیر احتجاج کی کال دی ہے، جسے پارٹی اپنے سیاسی بیانیے کو اجاگر کرنے کا اہم موقع قرار دے رہی ہے۔ اس سے قبل بھی مختلف شہروں میں عدالتی فیصلوں اور آئینی حقوق کے مبینہ خلاف ورزیوں کے خلاف جلسے اور مظاہرے ہو چکے ہیں۔