پاکستان تحریک انصاف نے بجٹ کو عوام دشمن قرار دیتے ہوئے حکومت کو ٹف ٹائم دینے کا اعلان کر دیا ہے، پارٹی نے سہ پہر تین بجے اہم اجلاس طلب کر لیا ہے جس میں پارلیمنٹ کے اندر اور باہر احتجاجی لائحہ عمل پر غور ہوگا۔
پشاور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے بجٹ پر حکومت کو ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
پارٹی ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کی جانب سے بجٹ کے خلاف احتجاج کرنے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں اور بجٹ سے متعلق حکمتِ عملی طے کرنے کے لیے مشاورت کا عمل شروع ہو چکا ہے۔ اسی تناظر میں پی ٹی آئی نے ایک اہم اجلاس آج سہ پہر 3 بجے طلب کر لیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں پارٹی کے تمام مرکزی و صوبائی رہنماؤں کو شرکت کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔ اس مشاورتی اجلاس میں پارلیمنٹ کے اندر اور باہر ممکنہ احتجاج، پریس کانفرنسز اور عوامی رابطہ مہم سمیت مختلف پہلوؤں پر غور کیا جائے گا۔
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر نے دنیا نیوز سے گفتگو میں کہا کہ بجٹ میں نہ کفایت شعاری نظر آتی ہے، نہ ہی مہنگائی پر قابو پانے کے لیے کوئی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی طرف سے نہ کوئی معاشی اصلاحات لائی جا رہی ہیں، نہ ہی معیشت کی بہتری کے لیے کوئی بڑا اور واضح قدم اٹھایا جا رہا ہے۔ اسی لیے ہم اپنا بھرپور احتجاج ریکارڈ کرائیں گے۔
ادھر چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی جنید اکبر نے بھی اس بات کی تصدیق کی کہ سہ پہر تین بجے پارٹی کا اہم اجلاس بلایا گیا ہے جس میں بجٹ پر لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس بجٹ سے کسی بہتری کی امید نہیں ہے، یہ صرف اشرافیہ کو فائدہ پہنچانے کی ایک دستاویز ہے۔
یاد رہے کہ پی ٹی آئی نے گزشتہ سال بھی بجٹ کے خلاف قومی اسمبلی اور عوامی سطح پر شدید احتجاج کیا تھا۔ پارٹی ہمیشہ سے بجٹ کو عوامی مفاد کا معاملہ قرار دیتی آئی ہے اور ان کا مؤقف رہا ہے کہ اگر حکومت معاشی فیصلوں میں اپوزیشن کی رائے کو شامل نہ کرے تو یہ جمہوریت کی روح کے خلاف ہوگا۔