لاہور، پنجاب حکومت نے نایاب پرندوں کے تحفظ اور غیر قانونی خرید و فروخت کی روک تھام کے لیے ایک بڑا قدم اٹھاتے ہوئے گھریلو سطح پر رکھے جانے والے طوطوں کی رجسٹریشن لازمی قرار دے دی ہے۔
محکمہ وائلڈ لائف پنجاب کے مطابق یہ قانون فوری طور پر نافذ العمل کر دیا گیا ہے۔ اس کا مقصد نہ صرف مقامی نسل کے نایاب طوطوں کا تحفظ ہے بلکہ اسمگلنگ اور غیر قانونی تجارت کی روک تھام بھی اس اقدام کا اہم حصہ ہے۔
کن طوطوں پر لاگو ہوگا نیا قانون؟
محکمہ وائلڈ لائف نے درج ذیل طوطوں کو "دوسری شیڈول” میں شامل کیا ہے:
- الیکزینڈرائن پیرٹ (Alexanderine Parrot)
- روز رنگڈ پیرٹ (Rose-ringed Parakeet)
- سلیٹی ہیڈڈ پیرٹ (Slaty-headed Parakeet)
- پلم ہیڈڈ پیرٹ (Plum-headed Parakeet)
اب ان طوطوں کی ملکیت، افزائش، خرید و فروخت کے لیے رجسٹریشن لازمی قرار دی گئی ہے۔
رجسٹریشن فیس اور شرائط
- فی طوطا رجسٹریشن فیس: 1000 روپے
- صرف رجسٹرڈ بریڈر یا ڈیلر ہی ان طوطوں کو فروخت یا خرید سکتے ہیں۔
گھریلو سطح پر طوطے پالنے والے افراد کو بھی لائسنس یافتہ بریڈر کے طور پر خود کو رجسٹر کروانا ہوگا۔
بریڈرز کی دو کیٹیگریز متعارف
نئے نظام کے تحت بریڈرز کو دو اقسام میں تقسیم کیا گیا ہے:
چھوٹے بریڈرز:
ایسے افراد جو محدود تعداد میں طوطے رکھتے اور ان کی افزائش کرتے ہیں۔
بڑے بریڈرز:
ایسے افراد یا ادارے جو تجارتی بنیادوں پر بریڈنگ کا کام کرتے ہیں۔
خلاف ورزی پر کارروائی
محکمہ وائلڈ لائف نے خبردار کیا ہے کہ اس قانون کی خلاف ورزی کی صورت میں قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
حکام کے مطابق یہ اقدام جنگلی حیات کے قدرتی ماحولیاتی نظام کے تحفظ اور غیر قانونی اسمگلنگ کے خلاف مؤثر کارروائی کا حصہ ہے۔