پاکستان کے پاسپورٹ کی عالمی درجہ بندی میں نمایاں بہتری آئی ہے اور اب یہ دنیا کے 100 بہترین پاسپورٹس میں شامل ہو گیا ہے۔
قومی اسمبلی میں سوالات کے جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے بتایا کہ پاسپورٹ کی درجہ بندی میں بہتری ڈائریکٹوریٹ جنرل آف امیگریشن اینڈ پاسپورٹس کی جانب سے متعارف کرائی گئی اصلاحات اور تکنیکی ترقیوں کا نتیجہ ہے۔
وفاقی وزیر کے مطابق 5 اگست 2025 تک پاکستان نے 50 ممالک کے ساتھ سفارتی اور سرکاری پاسپورٹ ہولڈرز کے لیے ویزا استثنیٰ کے معاہدے کیے ہیں، جبکہ مزید ممالک کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں۔
ڈاکٹر طارق فضل نے بتایا کہ ڈائریکٹوریٹ جنرل نے جدید ای پاسپورٹ پرسنلائزیشن سسٹم متعارف کرایا ہے اور مشین ریڈ ایبل پاسپورٹس (MRPs) کے سیکیورٹی فیچرز میں بھی بہتری کی گئی ہے تاکہ جعلسازی کو مؤثر طور پر روکا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان بتدریج ای پاسپورٹس کی جانب منتقل ہو رہا ہے جو بین الاقوامی سول ایوی ایشن آرگنائزیشن (ICAO) کے معیار کے مطابق ہیں، اور اب شہری ملکی و غیر ملکی ہوائی اڈوں پر ای گیٹ سہولت سے فائدہ اٹھا سکیں گے۔
پاکستانی پاسپورٹ کے فرنٹ کور پیج کی تبدیلی کی افواہیں بے بنیاد، امیگریشن ڈیپارٹمنٹ کی وضاحت
ای پاسپورٹ میں بایومیٹرک مائیکروچِپ، پولی کاربونیٹ ڈیٹا پیج، لیزر کندہ شدہ معلومات اور پاکستانی ثقافت کی عکاسی کرتے ویزا صفحات شامل ہیں۔ اس کے علاوہ بچوں کے پاسپورٹ میں والدہ کا نام بھی درج کیا گیا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ان اقدامات سے پاکستان کی بین الاقوامی ساکھ میں اضافہ ہوا ہے اور عالمی سطح پر پاکستانی پاسپورٹ کی درجہ بندی بہتر ہوئی ہے۔ ان کے مطابق، اسلامی ممالک اور دیگر دوست ممالک کے ساتھ تعلقات میں بھی بہتری آئی ہے اور پاکستان کے اقدامات کو عالمی سطح پر سراہا جا رہا ہے۔
ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے اس پیش رفت پر اطمینان ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ٹیکنالوجی میں بہتری اور سفارتی کوششیں پاکستان کے پاسپورٹ کو عالمی سطح پر وقار اور پذیرائی دلا رہی ہیں۔
