اسلام آباد، وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ بھارتی ڈرون حملے کے بعد پاکستان کی جانب سے جواب دینا ناگزیر ہو چکا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے کو دیے گئے انٹرویو میں خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی اب ایسے مرحلے میں داخل ہو چکی ہے جہاں صلح کی گنجائش محدود ہو گئی ہے، اور پاک بھارت تنازع ایک بند گلی کی شکل اختیار کرتا جا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارتی ڈرون حملوں سے پاکستان کی فوجی تنصیبات کو کوئی واضح نقصان نہیں پہنچا، لیکن ان کارروائیوں کے بعد پاکستان کی طرف سے بھرپور اور مؤثر ردعمل ضرور آئے گا۔
وزیر دفاع نے بھارتی میڈیا کے ان دعوؤں کی تردید کی جن میں لاہور کے دفاعی نظام کو نقصان پہنچانے کا ذکر کیا گیا تھا، اور واضح کیا کہ پاکستان کی جوابی حکمت عملی میں بھارتی افواج کی تنصیبات کو ہدف بنایا جا سکتا ہے۔
خواجہ آصف نے یہ بھی کہا کہ امریکہ، پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کم کرنے کے لیے عالمی سفارتی کوششوں کی قیادت کر رہا ہے۔
دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف اور مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف کے درمیان اہم ملاقات ہوئی۔ ذرائع کے مطابق پارٹی صدر میاں نواز شریف اس وقت اسلام آباد میں موجود ہیں، ملاقات کے دوران دونوں قائدین نے بھارت کی جانب سے جاری جارحیت اور خطے کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ ملاقات کے بعد سابق وزیراعظم نواز شریف پنجاب ہاؤس روانہ ہو گئے، جہاں انہوں نے مختلف سیاسی رہنماؤں سے ملاقاتیں کیں اور موجودہ حالات پر تبادلہ خیال کیا۔