اسلام آباد: دفتر خارجہ پاکستان نے بھارت میں مسلمانوں کے خلاف اسلاموفوبیا کے بڑھتے ہوئے واقعات پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اقلیتوں کے تحفظ کے لیے فوری اور مؤثر اقدامات کرے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ بھارت میں مسلمانوں کو نشانہ بنانے، نفرت انگیز تقاریر، امتیازی پالیسیوں اور ریاستی سرپرستی میں ہونے والی کارروائیاں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہیں، جو نہ صرف بھارتی معاشرے بلکہ پورے خطے کے امن و استحکام کے لیے بھی خطرناک ثابت ہو سکتی ہیں۔
ترجمان نے بھارتی حکومت پر زور دیا کہ وہ تمام شہریوں کو ان کے مذہب سے قطع نظر مساوی حقوق، مذہبی آزادی اور تحفظ فراہم کرے۔ انہوں نے کہا کہ مذہبی منافرت کو سیاسی یا نظریاتی مقاصد کے لیے استعمال کرنا نہایت افسوسناک ہے، بالخصوص ایسے وقت میں جب دنیا کو بین المذاہب ہم آہنگی، تحمل اور مکالمے کی ضرورت ہے۔
دفتر خارجہ نے عالمی برادری، بالخصوص اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ بھارت میں اقلیتوں، خصوصاً مسلمانوں، کے خلاف بڑھتی ہوئی انتہاپسندی پر فوری توجہ دیں اور ان کے تحفظ کے لیے عملی اقدامات کو یقینی بنائیں۔
یاد رہے کہ پاکستان متعدد بار بھارت میں اسلاموفوبیا کے واقعات پر تشویش کا اظہار کر چکا ہے۔ یہ معاملہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں کشیدگی کا مستقل باعث رہا ہے، جبکہ عالمی انسانی حقوق کی تنظیمیں بھی بھارت میں اقلیتوں کے حقوق کی خلاف ورزیوں پر اپنی تشویش ظاہر کرتی رہی ہیں۔