نیویارک، پاکستان نے اقوام متحدہ میں ایک بار پھر زور دیا ہے کہ غزہ میں فوری، مستقل اور غیر مشروط جنگ بندی عمل میں لائی جائے۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل نمائندے، عاصم افتخار، نے سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینیوں کو زبردستی ان کے گھروں سے بے دخل کرنا ناقابل قبول ہے اور غزہ کا محاصرہ فی الفور ختم کیا جانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ میں قحط کو ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے جو انسانیت کے خلاف ہے۔
عاصم افتخار نے عالمی برادری کی توجہ غزہ میں صحت کی سہولیات پر حملوں کی طرف دلاتے ہوئے بتایا کہ اسپتالوں اور طبی عملے کو نشانہ بنایا گیا ہے اور اس وقت 71 ہزار بچے اور 17 ہزار مائیں فوری طبی امداد کی منتظر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینی عوام کو امن کے ساتھ جینے کا حق حاصل ہے، اور عالمی برادری کو غزہ کی بحالی کے لیے تعمیر نو پروگرام میں مکمل تعاون کرنا چاہیے۔
سلامتی کونسل کو بریفنگ دیتے ہوئے اقوام متحدہ کے امدادی ادارے (یو این ریلیف) کے سربراہ نے بھی غزہ کی صورتحال کو انتہائی نازک قرار دیتے ہوئے کہا کہ محاصرہ فوری طور پر ہٹایا جائے کیونکہ علاقے میں قحط تباہ کن مرحلے میں داخل ہو چکا ہے۔