دہشت گردی کے خطرے کے پیش نظر شام 5 بجے کے بعد پنجاب سے بلوچستان جانے والی ٹرانسپورٹ پر پابندی، سیکیورٹی ضوابط مزید سخت
ڈیرہ غازی خان: بلوچستان میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات کے تناظر میں حکومت نے پنجاب سے بلوچستان جانے والے مسافروں کی سیکیورٹی یقینی بنانے کے لیے سخت اقدامات کا اعلان کیا ہے۔
ڈپٹی کمشنر ڈیرہ غازی خان، عثمان خالد کے مطابق، شام 5 بجے کے بعد پنجاب سے بلوچستان جانے والی تمام پبلک ٹرانسپورٹ کو بواٹہ چیک پوسٹ پر روک دیا جائے گا تاکہ شہریوں کی جانوں کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔
ڈپٹی کمشنر نے شہریوں اور ٹرانسپورٹرز سے اپیل کی ہے کہ شام کے بعد کا سفر مؤخر کریں تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے۔ اس ضمن میں جاری کردہ سرکاری نوٹیفکیشن کے مطابق سخی سرور اور بواٹہ کے علاقوں میں تمام عوامی و نجی ٹرانسپورٹ سروسز شام 5 بجے کے بعد بند کر دی جائیں گی، اور رات کے وقت کسی قسم کا سفر ممنوع قرار دیا گیا ہے۔
نوٹیفکیشن میں متعدد سیکیورٹی اقدامات کو لازم قرار دیا گیا ہے، جن میں ہر عوامی ٹرانسپورٹ بس کے ساتھ دو مسلح نجی سیکیورٹی گارڈز کی تعیناتی، روانگی سے قبل تمام مسافروں کی ویڈیو ریکارڈنگ، بس کے اندر اور باہر کی نگرانی کے لیے سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب، اور ہر گاڑی میں ٹریکنگ سسٹم و ایمرجنسی پینک بٹن کی موجودگی شامل ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ ان ہدایات پر عملدرآمد نہ کرنے والوں کے خلاف فوری قانونی کارروائی کی جائے گی۔ ان اقدامات کا مقصد نہ صرف مسافروں کی حفاظت کو یقینی بنانا ہے بلکہ دہشت گردوں کے ناپاک عزائم کو بھی ناکام بنانا ہے۔
یاد رہے کہ بلوچستان میں گزشتہ مہینوں کے دوران پے در پے دہشت گرد حملوں میں کئی شہری اور مسافر نشانہ بن چکے ہیں، جس کے بعد پنجاب سے متصل علاقوں میں سیکیورٹی انتظامات سخت کیے جا رہے ہیں۔