لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جمشید دستی کی درخواست پر قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 175 میں ضمنی الیکشن کا شیڈول معطل کر دیا۔
عدالت نے الیکشن کمیشن کی کارروائی بھی روک دی اور اٹارنی جنرل کو معاونت کے لیے نوٹس جاری کر دیا۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کی سربراہی میں تین رکنی فل بنچ نے جمشید دستی کی نااہلی کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کی۔ سماعت کے دوران عدالت نے وکیلِ جمشید دستی سے وکالت نامے پر دستخط کی تاریخ دریافت کی، جس پر وکیل نے تسلیم کیا کہ وکالت نامہ تاخیر سے سائن کیا گیا۔
درخواست گزار کے وکیل اشتیاق چودھری نے مؤقف اپنایا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق الیکشن کمیشن کسی امیدوار کو عدالتی ڈکلیریشن کے بغیر نااہل قرار نہیں دے سکتا، لیکن موجودہ معاملے میں الیکشن کمیشن نے عدالتی حکم کے بغیر ہی جمشید دستی کو نااہل کر دیا۔
عدالت نے ابتدائی سماعت کے بعد جمشید دستی کی استدعا منظور کرتے ہوئے ضمنی انتخابات کا شیڈول معطل کر دیا اور الیکشن کمیشن کی جانب سے ان کے خلاف جاری کارروائی بھی روک دی۔ مزید سماعت کے لیے اٹارنی جنرل کو عدالت کی معاونت کے لیے طلب کر لیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے 15 جولائی کو جمشید دستی کی تعلیمی اسناد کو جعلی قرار دیتے ہوئے انہیں قومی اسمبلی کی رکنیت کے لیے نااہل قرار دیا تھا۔ ان کے خلاف یہ ریفرنس اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے الیکشن کمیشن کو بھجوایا گیا تھا، جس پر کارروائی کے بعد دو درخواستیں منظور کی گئی تھیں۔