سانحہ لیاری کے بعد کراچی میں 51 مخدوش عمارتوں کو خالی کرانے کا فیصلہ

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی میں سانحہ لیاری کے بعد 51 خطرناک عمارتوں کی نشاندہی، 400 سے زائد افراد مقیم، خالی کرانے اور گرانے کا عمل شروع

کراچی میں سانحہ لیاری کے بعد شہر کی خطرناک اور ناقابلِ رہائش عمارتوں کو خالی کرانے کے لیے ضلعی انتظامیہ نے ابتدائی منصوبہ تیار کر لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق پہلے مرحلے میں کراچی کے جنوبی ضلع، خصوصاً لیاری سب ڈویژن میں 51 مخدوش عمارتوں کی نشاندہی کی گئی ہے، جن میں 400 سے زائد افراد رہائش پذیر ہیں۔

latest urdu news

ریونیو ذرائع نے بتایا کہ لیاری کے علاقے بغدادی میں گرنے والی عمارت کو پہلے ہی مخدوش قرار دیا جا چکا تھا اور اسے نوٹس بھی جاری کیا گیا تھا، مگر بروقت کارروائی نہ ہونے سے افسوسناک حادثہ پیش آیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ متعدد قدیمی عمارتوں کے نقشوں اور پلاٹ نمبروں میں فرق موجود ہے، جس سے خالی کرانے اور گرانے کے عمل میں رکاوٹ آ سکتی ہے۔ ان 51 عمارتوں میں سے 12 سے 15 کو ہیرٹیج یعنی ثقافتی ورثہ قرار دیا گیا ہے، جن پر خصوصی قانونی پہلوؤں کو مدِنظر رکھنا ہوگا۔

لیاری میں پہلے ہی دو روز کے دوران چھ عمارتیں خالی کرائی جا چکی ہیں۔ ضلعی انتظامیہ نے متبادل رہائش یا دیگر تجاویز بھی تیار کر لی ہیں تاکہ متاثرہ خاندانوں کو فوری سہولت دی جا سکے۔

لیاری میں عمارت گرنے کا سانحہ: ریسکیو آپریشن مکمل، 27 افراد جاں بحق

ذرائع کے مطابق آئندہ چند روز میں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (SBCA) کی ڈیمالیشن ٹیم انتہائی خطرناک عمارتوں کو مرحلہ وار گرائے گی، تاہم ایس بی سی اے کو افرادی قوت اور مشینری کی شدید قلت کا سامنا ہے، جو عمل میں تاخیر کا باعث بن سکتی ہے۔

ضلعی انتظامیہ کی جانب سے آئندہ 24 گھنٹوں میں ازسرِنو سروے کیا جائے گا تاکہ مزید خطرناک عمارتوں کی نشاندہی ہو سکے اور گرانے کے عمل کو تیز کیا جا سکے۔

یاد رہے کہ لیاری میں گزشتہ دنوں ایک بوسیدہ عمارت گرنے سے کئی قیمتی جانیں ضائع ہو چکی ہیں، جس کے بعد شہر میں مخدوش عمارتوں کے خلاف کارروائی کو اولین ترجیح دی جا رہی ہے۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter