اسلام آباد، پاکستان نے سنیچر کی صبح بھارتی فضائی جارحیت کے ردعمل میں ایک بڑے جوابی آپریشن کا آغاز کیا ہے، جسے "آپریشن بنیان مرصوص” کا نام دیا گیا ہے۔ اس آپریشن کی ابتدا پاکستان کے مقامی سطح پر تیار کردہ ’فتح ون‘ میزائل سے کی گئی، جس کی ویڈیو بھی سیکیورٹی ذرائع کی جانب سے میڈیا اور سوشل پلیٹ فارمز پر جاری کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ جمعہ اور سنیچر کی درمیانی شب راولپنڈی سمیت صوبہ پنجاب کے مختلف شہروں میں دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔ کچھ ہی دیر بعد پاک فوج کے شعبۂ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے اس بات کی تصدیق کی کہ بھارت نے فضا سے زمین پر مار کرنے والے میزائلوں کے ذریعے نور خان ایئر بیس، شورکوٹ، اور مرید ایئر بیس کو نشانہ بنانے کی کوشش کی تھی، تاہم پاکستانی دفاعی نظام نے ان حملوں کو ناکام بناتے ہوئے تمام تنصیبات کو مکمل تحفظ فراہم کیا۔
لیٹ جنرل احمد شریف کے مطابق بھارت کے اس اشتعال انگیز اقدام کے فوری بعد پاکستان نے ’فتح ون‘ میزائل فائر کر کے جوابی کارروائی کا آغاز کیا، جس کے تحت "بنیان مرصوص” نامی آپریشن لانچ کیا گیا۔
آئی ایس پی آر نے اس آپریشن کو ان معصوم بچوں کے نام منسوب کیا ہے جو بھارتی حملوں میں شہید ہوئے۔ ادارے کا مؤقف ہے کہ پاکستان اُن بچوں کی قربانی کو کبھی فراموش نہیں کرے گا۔
فتح ون کیا ہے؟
فتح ون، پاکستان کا مقامی طور پر تیار کردہ ایک زمین سے زمین پر مار کرنے والا گائیڈڈ میزائل ہے، جس کی حدِ مار تقریباً 140 کلومیٹر ہے۔ اسے پہلی بار 24 اگست 2021 کو آزمایا گیا تھا۔ یہ میزائل سسٹم فتح سیریز کا حصہ ہے، جس میں بعد ازاں فتح ٹو، فتح تھری اور فتح فور جیسے میزائلوں کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
ماہرین کے مطابق فتح ون میزائل میں 300 سے 500 کلوگرام تک کا وار ہیڈ لے جانے کی صلاحیت ہے اور یہ انتہائی درستگی کے ساتھ ہدف کو نشانہ بنانے کی اہلیت رکھتا ہے۔ یہ ٹیکنالوجی ’شوٹ اینڈ سکوٹ‘ طرز پر کام کرتی ہے، یعنی فائر کرنے کے فوراً بعد اپنی پوزیشن تبدیل کر لیتی ہے تاکہ دشمن کی جوابی کارروائی سے بچا جا سکے۔
اسٹریٹیجک اہمیت
کینبرا کی نیشنل یونیورسٹی میں دفاعی امور کے ماہر ڈاکٹر منصور احمد کا کہنا ہے کہ فتح سیریز، پاکستان کی لانگ رینج راکٹ آرٹلری سسٹم میں ایک انقلابی اضافہ ہے۔ ان کے مطابق یہ میزائل سسٹم دشمن کے کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹرز، ایئربیسز، لاجسٹک سپورٹ لائنز، ایمونیشن ڈپو اور توپ خانے کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
ڈاکٹر منصور نے اس بات پر زور دیا کہ فتح سیریز امریکی ہائی موبیلٹی آرٹلری راکٹ سسٹم (HIMARS) سے مشابہت رکھتی ہے اور یوکرین میں ان جیسے سسٹمز کے مؤثر استعمال کی مثالیں موجود ہیں۔ اُن کا کہنا ہے کہ مقامی تیاری کی بدولت پاکستان کے لیے ان میزائلوں کی مزید تیاری میں کسی قسم کی سپلائی چین رکاوٹ نہیں ہو گی۔