اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی کو بیرونی پشت پناہی حاصل ہے اور بھارت خطے میں دہشت گردی کو فروغ دے رہا ہے۔
اسلام آباد میں انٹرنیشنل ریلیشنز سوسائٹی (IRS) کے زیر اہتمام "جنوبی ایشیا میں قیامِ امن” کے موضوع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان خطے میں امن قائم رکھنے کے لیے بھرپور اور مثبت کردار ادا کر رہا ہے، انہوں نے بھارت میں رائج ہندوتوا نظریے کو جنوبی ایشیا کے امن کے لیے خطرہ قرار دیا۔
عطاء تارڑ کا کہنا تھا کہ بھارت نے بارہا خطے کا امن سبوتاژ کرنے کی کوشش کی ہے، اور طاقت کے توازن کو ایک جارحانہ نظریے سے دیکھتا ہے، پاکستان ہر قسم کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ پہلگام حملے کا الزام پاکستان پر بے بنیاد تھا، ہم نے اس معاملے پر غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا اور عالمی سطح پر اپنا مؤقف مؤثر انداز میں پیش کیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان دنیا میں سب سے زیادہ دہشت گردی کا شکار رہا ہے اور 90 ہزار سے زائد جانوں کا نذرانہ پیش کر چکا ہے۔
عطاء تارڑ نے الزام عائد کیا کہ بھارت پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنے کی پالیسی پر گامزن ہے، انہوں نے واضح کیا کہ سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی پاکستان کے لیے ناقابل قبول ہے، پانی پاکستان کی بقاء کا مسئلہ ہے اور اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔
مزید گفتگو میں انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر خطے میں پائیدار امن ممکن نہیں، معرکۂ حق کے بعد یہ مسئلہ ایک مرتبہ پھر عالمی سطح پر اجاگر ہو چکا ہے، اور اس کا حل اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق ہونا چاہیے۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے بھارت پر جنوبی ایشیا میں بدامنی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی امن پسندی کو کمزوری نہ سمجھا جائے، ملک اپنی خودمختاری اور بقاء کے لیے ہر سطح پر مؤثر اقدامات اٹھانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔