اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر عرفان صدیقی نے الزام عائد کیا ہے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اسرائیل کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر کو غزہ کی طرز پر تباہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ‘ایکس’ (سابقہ ٹوئٹر) پر جاری بیان میں عرفان صدیقی نے کہا کہ بھارت اب دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت نہیں رہا بلکہ مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے لیے سب سے بڑی قتل گاہ بن چکا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مودی حکومت کی پالیسیوں نے مقبوضہ کشمیر میں ظلم و ستم کی نئی تاریخ رقم کر دی ہے، جو اسرائیلی مظالم کی بازگشت محسوس ہوتی ہے۔
سینیٹر عرفان صدیقی نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ اگر بھارت نے پاکستان کے دریاؤں کا پانی روکنے یا ان پر کسی رکاوٹ یا ڈیم کی تعمیر کی کوشش کی، تو اس کا جواب سخت اور بر وقت دیا جائے گا۔ ان کے مطابق ایسی کسی بھی کارروائی کو اعلانِ جنگ تصور کیا جائے گا اور پاکستان اس کے مطابق ردعمل دے گا۔
انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین پامالی جاری ہے اور عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ بھارت کی ان پالیسیوں کا نوٹس لے جو خطے کے امن کو خطرے میں ڈال سکتی ہیں۔
مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر پاکستان کی سیاسی قیادت کی جانب سے مسلسل شدید ردعمل سامنے آ رہا ہے۔ سینیٹر عرفان صدیقی کا بیان اس تشویش کا ایک واضح اظہار ہے کہ بھارت کی پالیسیاں خطے میں کشیدگی کو بڑھا سکتی ہیں اور پانی جیسے حساس معاملے پر کسی بھی ممکنہ اقدام کا سخت جواب دیا جا سکتا ہے۔