اسلام آباد، بانی پاکستان تحریک انصاف اور سابق وزیرِاعظم عمران خان نے ایک بار پھر پولی گراف (جھوٹ پکڑنے والے) ٹیسٹ کا حصہ بننے سے انکار کر دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق لاہور پولیس کی تفتیشی ٹیم اڈیالہ جیل پہنچی تھی تاکہ 9 مئی کے واقعات سے متعلق مقدمات میں عمران خان کا پولی گراف، فوٹو گرامیٹک اور وائس میچنگ ٹیسٹ کیا جا سکے، تاہم انہوں نے اس عمل میں شرکت سے معذرت کر لی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان نے پولیس کو اپنا مؤقف تحریری طور پر پیش کر دیا ہے اور مؤقف اپنایا ہے کہ ان کے وکلاء کی غیر موجودگی میں اس نوعیت کا کوئی ٹیسٹ نہیں کیا جا سکتا۔
یاد رہے کہ اس سے قبل بھی عمران خان نے اسی بنیاد پر پولی گراف ٹیسٹ کرانے سے انکار کر دیا تھا، تفتیشی ٹیم لاہور میں 9 مئی کو درج 11 مختلف مقدمات کے حوالے سے تحقیقات کے سلسلے میں یہ اقدامات کرنا چاہتی تھی، جن میں توڑ پھوڑ، جلاؤ گھیراؤ اور اشتعال انگیزی کے الزامات شامل ہیں۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ وہ قانونی تقاضے پورے کرتے ہوئے دوبارہ کوشش کریں گے تاکہ تمام مطلوبہ شواہد اور بیانات ریکارڈ کیے جا سکیں۔
ادھر تحریک انصاف کے ترجمانوں کا مؤقف ہے کہ عمران خان کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور ایسے اقدامات صرف دباؤ ڈالنے کے حربے ہیں۔