پنجاب میں سیلاب سے اموات 43 تک پہنچ گئیں، 33 لاکھ سے زائد افراد متاثر

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور: پنجاب میں حالیہ شدید سیلاب کے باعث ہلاکتوں کی تعداد 43 ہو گئی ہے جبکہ 33 لاکھ سے زائد افراد مختلف سطح پر متاثر ہوئے ہیں۔ پی ڈی ایم اے پنجاب نے دریائے راوی، ستلج اور چناب میں سیلاب کے باعث ہونے والے نقصانات کی تفصیلی رپورٹ جاری کر دی ہے۔

latest urdu news

ریلیف کمشنر نبیل جاوید کے مطابق دریاؤں میں سیلاب کی سنگین صورتحال کے نتیجے میں 3300 سے زائد موضع جات زیرِ آب آ چکے ہیں۔ اب تک سیلابی پانی میں پھنسے ہوئے 12 لاکھ 92 ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے۔

رپورٹ کے مطابق متاثرہ اضلاع میں 405 ریلیف کیمپس، 425 میڈیکل کیمپس اور 385 ویٹرنری کیمپس قائم کیے گئے ہیں۔ ریسکیو اور ریلیف سرگرمیوں کے دوران 7 لاکھ 99 ہزار سے زائد مویشیوں کو بھی محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔

ڈیموں کی صورتحال بھی تشویشناک حد تک پہنچ چکی ہے۔ منگلا ڈیم 83 فیصد، تربیلا ڈیم 100 فیصد، جبکہ بھارت کے زیرِ انتظام دریائے ستلج پر قائم بھاکڑا ڈیم 84 فیصد، پونگ ڈیم 98 فیصد اور تھین ڈیم 92 فیصد تک بھر چکے ہیں، جس سے سیلاب کے خطرات میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔

ریلیف کمشنر نے یقین دہانی کروائی کہ وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر متاثرین کے نقصانات کا ازالہ کیا جائے گا، خاص طور پر کسانوں کے نقصانات کا تخمینہ لگا کر زرعی بحالی کے اقدامات کیے جائیں گے۔

ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران پنجاب کے مختلف اضلاع میں شدید مون سون بارشیں ہوئیں، سب سے زیادہ بارش سیالکوٹ میں 101 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی۔ آئندہ 24 گھنٹوں میں بھی مزید بارشوں کی پیشگوئی کی گئی ہے، جس سے سیلابی صورتحال مزید سنگین ہونے کا خدشہ ہے۔

 

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter