بیرسٹر گوہر کی ہم خیال جماعتوں کو ملانے کیلئے کمیٹی کی تجویز

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد: چیئرمین پاکستان تحریکِ انصاف بیرسٹر گوہر نے موجودہ سیاسی صورتحال کے تناظر میں ہم خیال جماعتوں کو آپس میں ملانے کے لیے ایک کمیٹی بنانے کی تجویز پیش کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ملک کے حالات وسیع تر اور بامقصد مذاکرات کا تقاضا کر رہے ہیں۔

latest urdu news

قومی ہم آہنگی پر زور

ایک بیان میں بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ملک اور فوج ہم سب کی ہے۔ ان کے مطابق ماضی میں بھی باہمی تعاون رہا ہے اور آئندہ بھی یہ سلسلہ جاری رہنا چاہیے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اختلافات کو بات چیت کے ذریعے حل کیا جانا ضروری ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ “ہاتھ ملاؤ تاکہ راستہ بنے، بات کرو تاکہ بات سے بات بنے۔” بیرسٹر گوہر کے مطابق موجودہ سیاسی اور معاشی حالات جامع مذاکرات کے متقاضی ہیں۔ ان کے نزدیک سیاسی مکالمہ ہی مسائل کا پائیدار حل فراہم کر سکتا ہے۔

سیاسی منظرنامے میں دیگر مؤقف

دوسری جانب وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نے وسائل کی تقسیم پر تحفظات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک صوبے کو زیادہ وسائل دیے جا رہے ہیں۔ ان کے مطابق خیبرپختونخوا کو اس کا آئینی حق نہیں مل رہا۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ آئی ایم ایف کی مبینہ کرپشن رپورٹ پر بات نہیں کی جا رہی۔ ان کا مؤقف تھا کہ وفاق کے ذمے صوبے کے واجب الادا فنڈز فوری منتقل ہونے چاہئیں۔

چند روز قبل مذاکرات قریب تھے، نظام کے اندر رہ کر تبدیلی چاہتے ہیں: بیرسٹر گوہر

جمہوریت اور آئین پر تحفظات

پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر نے ملک میں جمہوریت کی صورتحال پر تشویش ظاہر کی۔ ان کا کہنا تھا کہ جمہوری اقدار کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ اپوزیشن رہنماؤں کے لیے بعض صوبوں میں رہائش مشکل بنا دی گئی ہے۔

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے بھی آئین کی بالادستی پر زور دیا۔ ان کے مطابق آئین پر عمل کے بغیر ملک ترقی نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہا کہ معاشی استحکام کے بغیر ترقی ممکن نہیں۔

مذاکرات کی ضرورت پر اتفاق

سیاسی رہنماؤں کے بیانات سے ظاہر ہوتا ہے کہ مکالمے کی ضرورت پر اتفاق موجود ہے۔ تاہم عملی پیش رفت کے لیے اعتماد سازی ناگزیر سمجھی جا رہی ہے۔ موجودہ حالات میں جامع مذاکرات کو ملکی استحکام کے لیے اہم قرار دیا جا رہا ہے۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter