پشاور — پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے دوٹوک انداز میں کہا ہے کہ خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی کے مینڈیٹ کو چیلنج کرنا کسی کی خام خیالی ہے، کیونکہ وزیراعلیٰ کا انتخاب آئین و قانون کے عین مطابق ہوا ہے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسد قیصر نے کہا کہ صوبے کا ہر بچہ جانتا ہے کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا انتخاب قانون اور آئین کے تحت ہوا، اور یہ عمل براہ راست لائیو نشریات میں عوام کے سامنے پیش کیا گیا۔ اُن کے مطابق انتخابی عمل میں شفافیت کی کوئی کمی نہیں چھوڑی گئی۔
اسد قیصر نے کہا کہ پی ٹی آئی نے ہمیشہ سیاسی روایات کا احترام کیا ہے اور اپوزیشن سے رابطہ بھی کیا، کیونکہ خیبرپختونخوا میں سیاسی اختلافات کے باوجود ایک دوسرے کو راستہ دینے کی روایت موجود ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی چاہتی ہے کہ تمام سیاسی قوتیں مل کر چلیں، لیکن اگر کسی کو یہ گمان ہے کہ وہ دھونس یا سازش سے ہمارا مینڈیٹ چھین لے گا، تو یہ ممکن نہیں۔
اسد قیصر نے دعویٰ کیا کہ نومنتخب وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کو 90 ووٹ ملے، جو ثابت کرتا ہے کہ پارٹی میں مکمل اتحاد ہے۔ انہوں نے اعتماد سے کہا کہ جتنی بھی سازشیں کرلی جائیں، عمران خان کے کسی رکن اسمبلی کو توڑا نہیں جا سکتا۔