ملک بھر میں بجلی کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، اور اب کم یونٹ استعمال کرنے کے باوجود بھی بجلی کے بل انتہائی زیادہ آ رہے ہیں۔ سلیب سسٹم کے باعث جتنے زیادہ یونٹس ہوں گے، فی یونٹ قیمت بھی اتنی ہی زیادہ ہو جاتی ہے۔ لیکن خوش قسمتی سے، ایک انتہائی سادہ اور مؤثر عادت اپنانے سے بجلی کے بل میں واضح کمی کی جا سکتی ہے۔
غیر ضروری لائٹس بند کریں
جب کسی کمرے میں موجود نہ ہوں تو وہاں کی لائٹس بند رکھنا ایک ایسی چھوٹی سی تبدیلی ہے جس کے بڑے اثرات ہو سکتے ہیں۔ اس سے نہ صرف بجلی کی بچت ہوتی ہے بلکہ گھر کے اندر کا درجہ حرارت بھی کم رہتا ہے، جس سے پنکھوں اور ایئر کنڈیشنرز پر انحصار بھی کم ہو جاتا ہے۔
ایل ای ڈی لائٹس کا استعمال
اگر آپ نے ابھی تک اپنے گھر میں ایل ای ڈی بلب نہیں لگائے تو یہ وقت ہے تبدیلی کا۔ ایل ای ڈی لائٹس:
75 فیصد کم بجلی خرچ کرتی ہیں۔
روایتی بلب کے مقابلے میں 25 گنا زیادہ چلتی ہیں۔
گرمی کم پیدا کرتی ہیں، جس سے دیگر برقی آلات پر بوجھ کم ہوتا ہے۔
اضافی چارجرز اور ڈیوائسز کو پلگ سے نکالیں
ایسے تمام الیکٹرانک آلات، جو استعمال میں نہ ہوں لیکن پلگ میں لگے ہوں، "فینٹم لوڈ” یا "اسٹینڈ بائی پاور” کی صورت میں بجلی استعمال کرتے رہتے ہیں۔ انہیں پلگ سے نکال دینا بھی بجلی کی بچت میں مدد دیتا ہے۔
کتنا فرق پڑ سکتا ہے؟
فرض کریں آپ 12 واٹ کا ایک ایل ای ڈی بلب استعمال کرتے ہیں جو ہر گھنٹے 0.012 کلو واٹ آور بجلی خرچ کرتا ہے۔ اگر بجلی کی فی یونٹ قیمت 25 روپے ہو، تو یہ بلب ہر گھنٹے تقریباً 30 پیسے کی بجلی خرچ کرے گا۔ اگر آپ کے گھر میں ایسے 10 بلب ہیں اور انہیں روزانہ 5 گھنٹے اضافی بند رکھا جائے، تو:
30 پیسے x 10 بلب x 5 گھنٹے = 15 روپے روزانہ کی بچت
15 روپے x 30 دن = 450 روپے ماہانہ کی بچت صرف لائٹس بند کرنے سے!
اور اگر آپ زیادہ واٹ والے بلب استعمال کرتے ہیں یا دیگر غیر ضروری برقی آلات کو بھی بند رکھتے ہیں تو یہ بچت ہزاروں روپے ماہانہ تک پہنچ سکتی ہے۔