وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ 200 یونٹ سے کم بجلی استعمال کرنے والے صارفین کے لیے بجلی کی قیمتوں میں 60 فیصد تک مزید کمی کی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے بجلی کے نرخوں میں نمایاں کمی کر کے کم آمدنی والے طبقے کو بڑا ریلیف فراہم کیا ہے۔
اویس لغاری نے بتایا کہ ملک میں اس وقت 7 ہزار میگا واٹ اضافی بجلی موجود ہے جبکہ نیشنل گرڈ سے تقریباً ساڑھے تین کروڑ صارفین کو بجلی فراہم کی جا رہی ہے۔ ان کے مطابق، صفر سے 100 یونٹ استعمال کرنے والے تقریباً ایک کروڑ 85 لاکھ صارفین کو 90 فیصد سبسڈی دی جا رہی ہے، جب کہ 100 سے 200 یونٹ استعمال کرنے والے صارفین کو 70 فیصد تک سبسڈی حاصل ہے۔
وفاقی وزیر کے مطابق، 200 یونٹ سے کم بجلی استعمال کرنے والوں کی تعداد پہلے 60 سے 70 لاکھ تھی، جو اب بڑھ کر ایک کروڑ 83 لاکھ ہو گئی ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بجلی کی قیمت میں کمی سے زیادہ لوگ سبسڈی کے دائرے میں آئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پچھلے نو ماہ میں بجلی کی قیمتوں میں مجموعی کمی کی گئی ہے، جس کے نتیجے میں پروٹیکٹڈ صارفین کے ٹیرف میں 58 فیصد تک کمی آئی ہے۔ جون 2024 میں انڈسٹری سے حاصل کی جانے والی 255 ارب روپے کی کراس سبسڈی کو کم کر کے 94 ارب روپے کر دیا گیا ہے، جس سے گھریلو صارفین پر بوجھ کم ہوا ہے۔
اویس لغاری نے یہ بھی واضح کیا کہ ٹیکس سمیت بجلی کا مجموعی ٹیرف 48.7 روپے فی یونٹ سے کم ہو کر 38.4 روپے فی یونٹ کر دیا گیا ہے۔ نان پروٹیکٹڈ صارفین کے لیے بھی سلیب کی بنیاد پر 11 سے 17 فیصد تک کمی کی گئی ہے، تاکہ بجلی کا بوجھ سب پر یکساں طور پر تقسیم ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی پالیسی کا بنیادی مقصد عام شہری کو ریلیف دینا اور توانائی کے شعبے میں استحکام پیدا کرنا ہے۔ کرپٹو مائننگ کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر انہوں نے واضح کیا کہ اس کے لیے ابھی تک کوئی الگ بجلی نرخ مختص نہیں کیے گئے۔