وزیراعظم پاکستان شہباز شریف اور صدر مسلم لیگ (ن) نواز شریف کے درمیان جاتی امرا رائیونڈ میں ملاقات ہوئی، ملاقات میں آئینی ترامیم اور موجودہ سیاسی صورتحال پر مشاورت کی گئی ہے۔
وزیراعظم پاکستان نے میاں نواز شریف کو ملک کی موجودہ صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی، ملاقات کے دوران وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف بھی موجود تھیں۔
پارٹی ذرائع کے مطابق ملاقات میں شہباز شریف کے دورہ امریکا کے ایجنڈے پر بھی تفصیلی غور کیا گیا ہے، میاں نواز شریف کی جانب سے موجودہ ملکی سیاسی صورتحال پر شہباز شریف کو مشورہ بھی دیا گیا ہے۔
دوسری جانب نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کے دوران وفاقی وزیر دفاع نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کو اپنی سیاسی پوزیشن کا دفاع کرنا ہے، سیاست کا حسن ہے کہ امید کا دامن نہیں چھوڑا جاتا۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ قومی اسمبلی کے اسپیکر کا الیکشن کمیشن کو لکھا گیا خط آئین اور قانون کے مطابق ہے، اگر قانون کی غلط تشریح کی گئی ہے تو وقت اُس کا فیصلہ کرے گا۔
خواجہ آصف نے کہا کہ قانون کی تشریح کرنا ہمارا حق ہے۔
واضح رہے کہ جمیعت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ مجوزہ آئینی ترامیم کا جو مسودہ انہیں ملا اس میں بدنیتی نظر آئی، وہ مخالفین کی گردن زنی کیلئے عدالتی ڈھانچہ تشکیل دینا چاہتے تھے۔