جمعہ, 25 اپریل , 2025

کیماڑی کا "کچھی انڈا املیٹ”، خاص بات کیا ہے؟

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی میں بہت سے کھانے مشہور ہیں، سردی اور گرمی میں کھانے کی ڈشز الگ الگ ہوتی ہیں لیکن شہر قائد میں ایک ایسی کھانے کی ڈش ہے جو ابلے ہوئے انڈوں کے ساتھ آملیٹ کی شکل میں تیار ہوتی ہے۔

کراچی، روشنیوں کا شہر کراچی صرف اپنی ہلچل اور سمندری ہواؤں کے لیے نہیں، بلکہ منفرد ذائقوں کی سرزمین کے طور پر بھی جانا جاتا ہے۔ ان ہی ذائقوں میں ایک خاص نام "کچھی انڈا املیٹ” ہے، جو نہ صرف کیماڑی کے علاقہ کچھی پاڑا میں مقبول ہے بلکہ شہر کے دوسرے حصوں میں بھی اپنی خاص شناخت رکھتا ہے۔

latest urdu news

یہ انوکھا املیٹ دراصل ابلے ہوئے انڈوں پر تیار کیا جاتا ہے اور اس کا آغاز 1987 میں عباس انڈہ والے نے کیماڑی کے کچھی پاڑا علاقے سے کیا تھا۔ آج، 38 سال بعد، عباس صاحب کے بیٹے بلال عباس اسی ذوق اور خاندانی نسخے کے ساتھ یہ ڈش تیار کر رہے ہیں۔

بلال کے مطابق، ان کے والد کا تیار کردہ مخصوص مصالحہ اس انڈا املیٹ کو باقیوں سے منفرد بناتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آج تک کوئی بھی اس ذائقے کی نقل نہیں کر سکا۔ اس املیٹ میں پہلے سے اُبلے انڈے شامل کیے جاتے ہیں، جنہیں پیاز، ٹماٹر، ہری مرچ اور مخصوص مصالحوں کے ساتھ ملا کر فرائی کیا جاتا ہے۔ اس کے بعد تیار ہونے والے املیٹ میں دوبارہ ابلے انڈے شامل کیے جاتے ہیں، اور آخر میں ان پر خاندانی مصالحہ چھڑک کر ذائقے کا جادو مکمل کیا جاتا ہے۔

یہاں دستیاب تین اقسام میں سادہ انڈا املیٹ (60 روپے)، ابلے انڈے والا املیٹ بمعہ ڈبل روٹی (120 روپے)، اور خصوصی انڈا گٹالہ (250 روپے) شامل ہیں، جو ہر طبقے کے افراد کو اپنی طرف متوجہ کرتے ہیں۔

عباس انڈا والے کی دکان شام 5 بجے سے رات 2 بجے تک کھلی رہتی ہے، اور یہاں صرف کھانے کے شوقین ہی نہیں بلکہ دوستوں کی بیٹھک بھی جمتی ہے۔ ایک مقامی اسکول کے پرنسپل آصف شاہ کے مطابق، "یہ دکان صرف کھانے کی جگہ نہیں، بلکہ ہمارے محلے کی بیٹھک ہے جہاں ہر نسل کی یادیں وابستہ ہیں۔”

لوڈشیڈنگ، تفریح کی کمی اور بڑھتے مسائل کے اس دور میں، بلال عباس کی یہ چھوٹی سی دکان علاقے کے لوگوں کے لیے ایک ذہنی سکون کا مرکز بن چکی ہے۔ یہاں لوگ نہ صرف ذائقے کا لطف اٹھاتے ہیں بلکہ روزمرہ کی تھکن کو بات چیت اور قہقہوں میں تبدیل کرتے ہیں۔

شیئر کریں:
frontpage hit counter