لاہور، نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے اندرونی انتشار نے اسٹیبلشمنٹ کے لیے طاقت کا ایک ذریعہ بن کر کام کیا ہے۔
اپنے بیان میں لیاقت بلوچ نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کو فیڈریشن کو ون یونٹ نظام میں تبدیل کرنے سے گریز کرنا چاہیے کیونکہ یہ پاکستان کے وفاقی ڈھانچے کے لیے ایک سنگین خطرہ بن سکتا ہے۔
لیاقت بلوچ نے تجویز پیش کی کہ تمام قومی جمہوری جماعتیں متناسب نمائندگی کے طرزِ انتخاب پر اتفاق کریں تاکہ حقیقی جمہوری اقدار کو تقویت مل سکے، ان کا کہنا تھا کہ 2024 کے انتخابات میں فارم 45 غیرجانبدارانہ انتخابات کے مستقبل کی عکاسی کرتا ہے۔
حکومت پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ زراعت اور کسانوں کے ساتھ مجرمانہ لاپرواہی کو فوراً روکنا ضروری ہے۔
لیاقت بلوچ نے اعلان کیا کہ 26 اپریل کو ملک بھر میں ہونے والی ہڑتال فلسطینیوں کے ساتھ بھرپور یکجہتی کا مظہر ہوگی اور 27 اپریل کو مینار پاکستان پر ہونے والا ’’یکجہتی فلسطین جلسہ‘‘ ایک تاریخی موقع ثابت ہوگا۔