راولپنڈی ، ترجمان پاک فوج لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے کہا ہے کہ پاکستان ایک ذمہ دار ریاست ہونے کے ناطے ہمیشہ خطے میں امن و استحکام کا خواہاں رہا ہے اور اشتعال انگیزی کے بجائے مذاکرات اور امن کے فروغ پر یقین رکھتا ہے۔
نیویارک ٹائمز کو دیے گئے انٹرویو میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے انکشاف کیا کہ بھارت نے نور خان ایئربیس سمیت متعدد حساس مقامات کو نشانہ بنایا ، جس پر پاکستان نے بھرپور صبر و تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے صرف دفاعی اقدامات کیے۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے اعلیٰ عسکری حکام کے درمیان رابطے کا ایک مؤثر اور فعال نظام موجود ہے ، جس کا مقصد کشیدگی کو قابو میں رکھنا اور کسی بھی ممکنہ غلط فہمی سے بچنا ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان کی فضائی دفاعی صلاحیت مکمل طور پر بحال اور ہر ممکن خطرے سے نمٹنے کے لیے تیار ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ پاکستان نے اپنے نقصانات سے متعلق مکمل شفافیت اختیار کی، لیکن سوال یہ ہے کہ کیا بھارت بھی اسی دیانت داری کا مظاہرہ کر رہا ہے؟ شفافیت اور حقائق کو چھپانے کے بجائے ، دونوں ممالک کو زمینی حقائق پر بات کرنی چاہیے۔
ادھر نیویارک ٹائمز کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ 7 مئی کو بھارت کیجانب سے یکطرفہ میزائل حملے کے بعد پاکستان نے نہایت ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے جوابی کارروائی صرف دفاعی حدود میں رہتے ہوئے کی۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان نے بھارت کے چھ جنگی طیارے مار گرائے ، جبکہ بھارت کی جانب سے اشتعال انگیزی کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔