پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما اور قانونی ماہر سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کے بیٹوں کو تحریک کا حصہ بننے کا پورا حق حاصل ہے، کیونکہ خاندان کا تعلق ایک الگ اور ذاتی نوعیت کا ہوتا ہے، جسے سیاسی وابستگی سے الگ سمجھا جانا چاہیے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کا یہ حق ہے کہ ان کی سزا معطلی کی درخواست جلد از جلد سنی جائے۔ انہوں نے عدالتی عمل میں تاخیر پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ انصاف کے حصول کے لیے بروقت سماعت بنیادی حق ہے۔
سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ اپنے حق کے لیے آواز اٹھانا کسی بھی طور پر غلط نہیں، بلکہ یہ جمہوری عمل کا حصہ ہے۔ ان کے مطابق، تاریخ گواہ ہے کہ بےنظیر بھٹو سمیت کئی رہنما سڑکوں پر نکلے اور عوامی حقوق کے لیے تحریکیں چلائیں۔ پی ٹی آئی کی موجودہ جدوجہد بھی اسی جمہوری روایت کی تسلسل ہے۔
انہوں نے خیبر پختونخوا کی موجودہ سیاسی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ دو تہائی اکثریت کے بغیر کسی صوبے کی حیثیت تبدیل نہیں کی جا سکتی۔ ان کے مطابق، خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی کی 85 فیصد نشستیں ہونے کے باوجود، مخصوص نشستوں کے بعد بھی حکومت کو دو تہائی اکثریت حاصل نہیں ہو سکی، جو آئینی تقاضوں کے لیے لازمی ہے۔
علی امین گنڈاپور سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ انہیں پارٹی کے اندر سے کسی قسم کا خطرہ نہیں ہے۔ اگر ان کے خلاف کوئی بیرونی سازش ہوئی تو پی ٹی آئی بطور جماعت ان کے ساتھ کھڑی ہوگی اور بھرپور دفاع کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ سلمان اکرم راجہ حالیہ دنوں میں پارٹی کی قانونی حکمت عملی کے حوالے سے متحرک نظر آ رہے ہیں، اور انہوں نے بانی پی ٹی آئی کی قانونی معاونت میں اہم کردار ادا کیا ہے۔