اسلام آباد، چیف جسٹس پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی و سابق وزیراعظم عمران خان کا خط ججز آئینی کمیٹی کو بھجوایا ہے، کمیٹی طے کرے گی یہ معاملہ آرٹیکل 183 کی شق تین کے تحت آتا ہے، آئینی بنچ نے ہی اس معاملے کو دیکھنا ہے۔
عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے خصوصی وفد سے سپریم کورٹ میں ملاقات کے بعد صحافیوں سے بات چیت کے دوران چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف وفد کی ملاقات پر بریف کروں گا، عمران خان کے خط پر بات کروں گا، نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی پر بھی بات کروں گا۔
چیف جسٹس پاکستان کا کہنا ہے کہ میں نے آئی ایم ایف وفد کو جواب دیا ہم نے آئین کے تحت عدلیہ کی آزادی کا حلف اٹھا رکھا ہے، میں نے وفد کو بتایا یہ ہمارا کام نہیں ہے آپکو ساری تفصیل بتائیں، میں نے وفد کو نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی کے ایجنڈے کا بتایا۔
جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا کہ میں نے وفد کو بتایا کہ ماتحت عدلیہ کی نگرانی ہائیکورٹس کرتی ہیں، وفد نے کہا معاہدوں کی پاسداری اور پراپرٹی حقوق بارے ہم جاننا چاہتے ہیں، میں نے جواب دیا اس پر اصلاحات کر رہے ہیں۔
دوسری جانب پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین محسن نقوی کا کہنا ہے کہ چیمپئنز ٹرافی سے پہلے اسٹیڈیمز کی تعمیر نو چیلنج تھی، اللہ نے ہمیں اور پاکستان کو سرخرو کیا۔
چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کی جانب کہا گیا کہ ہماری دن رات کی مخلصانہ کاوشوں کو رب ذوالجلال نے ثمر آور کیا، قذافی سٹیڈیم کے بعد نیشنل سٹیڈیم کراچی کے افتتاح پر اللہ تعالیٰ کا جتنا بھی شکر ادا کروں کم ہے۔