اسلام آباد، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی ریٹائرمنٹ کے معاملے پر رجسٹرار سپریم کورٹ نے فل کورٹ ریفرنس کا نوٹس جاری کر دیا۔
چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی ریٹائرمنٹ کے موقع پر 25 اکتوبر کو فل کورٹ ریفرنس منعقد ہوگا، جس کا سرکاری سرکلر سپریم کورٹ کے رجسٹرار آفس نے جاری کیا ہے۔ یہ تقریب صبح 10:30 بجے ہوگی، جس میں سبکدوش ہونے والے چیف جسٹس کو عدلیہ اور قانونی برادری کی جانب سے ان کی خدمات پر خراج تحسین پیش کیا جائے گا۔ سپریم کورٹ کے رجسٹرار، جزیلہ سلیم نے اس سلسلے میں صدر سپریم کورٹ بار کو بھی خط لکھا ہے اور ان کی تقریر کی کاپی فراہم کرنے کی درخواست کی ہے۔
فل کورٹ ریفرنس میں شرکت کے لیے سپریم کورٹ کے سینئر ججز، وکلاء، اور دیگر اہم حکام کی آمد متوقع ہے۔ اس موقع پر قاضی فائز عیسیٰ کی عدلیہ میں طویل خدمات کو یاد کیا جائے گا، جو انہوں نے بطور جج اور پھر چیف جسٹس کے طور پر انجام دیں۔ ان کی عدلیہ میں شفافیت اور انصاف کی فراہمی کے لیے کی جانے والی کوششوں کو خصوصی طور پر سراہا جائے گا۔ یہ تقریب عدلیہ کی تاریخ میں ایک اہم سنگ میل ہوگی، جہاں ان کی قائدانہ صلاحیتوں کا اعتراف کیا جائے گا۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے 17 ستمبر 2023 کو پاکستان کے 29ویں چیف جسٹس کی حیثیت سے حلف اٹھایا تھا۔ انہیں 5 ستمبر 2014 کو سپریم کورٹ کا جج مقرر کیا گیا تھا، اور اپنے دور میں انہوں نے کئی اہم فیصلے دیے جنہوں نے عدلیہ کے وقار میں اضافہ کیا۔ انہوں نے عوامی مفاد کے مقدمات اور قانون کی بالادستی کو یقینی بنانے کے لیے اہم کردار ادا کیا۔ ان کی قیادت میں عدالتی نظام میں اصلاحات بھی متعارف کروائی گئیں، جس سے انصاف کی بروقت فراہمی ممکن ہو سکی۔
قاضی فائز عیسیٰ کی سبکدوشی کے بعد ان کی قانونی بصیرت اور تجربے کی کمی محسوس ہوگی، مگر ان کے اصول اور رہنمائی مستقبل کے لیے مشعل راہ رہیں گے۔ فل کورٹ ریفرنس ان کی خدمات کو یاد کرنے اور ان کی عدالتی میراث کو سراہنے کا موقع ہوگا۔ اس تقریب کے ساتھ ہی، پاکستان کی عدلیہ میں ایک نئے دور کا آغاز ہوگا، جس میں ان کے اصولوں کی روشنی میں آگے بڑھنے کی امید کی جا رہی ہے۔