امریکا سے بے دخل جنوبی افریقی سفیر کا وطن واپسی پر شاندار استقبال

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

امریکا کی جانب سے فلسطین اور ایران کی حمایت کا الزام لگا کر ناپسندیدہ شخصیت قرار دے کر ملک سے نکالے گئے جنوبی افریقی سفیر کا وطن پہنچنے پر شاندار استقبال کیا گیا۔

امریکا میں تعینات سابق جنوبی افریقی سفیر ابراہیم رسول اپنی اہلیہ کے ہمراہ کیپ ٹاؤن ایئرپورٹ پہنچے تو عوام کی بڑی تعداد ان کے استقبال کے لیے موجود تھی، ہجوم اتنا زیادہ تھا کہ انہیں باہر جانے کے لیے پولیس کی مدد لینا پڑی۔

latest urdu news

ابراہیم رسول نے استقبال کے لیے آنے والے عوام سے خطاب میں کہا کہ ناپسندیدہ شخصیت قرار دینے کا مقصد بے عزتی کرنا ہوتا ہے، مگر جب عوام کی جانب سے ایسا شاندار استقبال ملے تو میں اس لیبل کو فخر کے ساتھ قبول کرتا ہوں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہماری خواہش نہیں تھی کہ ہم واپس آئیں، مگر ہم کسی پچھتاوے کے بغیر لوٹے ہیں۔ ہمیں امریکا کی پالیسیوں کی مخالفت کے باعث نہیں بلکہ اپنے مفادات واشنگٹن کی جھولی میں ڈالنے سے انکار پر نکالا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ جنوبی افریقا کے لیے ضروری ہے کہ امریکا کے ساتھ تعلقات بہتر کیے جائیں، کیونکہ ٹرمپ انتظامیہ نے ہمارے ملک کو سزا دی ہے اور ہم پر امریکا مخالف پالیسیاں اپنانے کا الزام لگایا ہے۔

واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ ماہ ایک ایگزیکٹو آرڈر جاری کرتے ہوئے جنوبی افریقا کی تمام فنڈنگ روک دی تھی اور الزام لگایا تھا کہ جنوبی افریقا فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس اور ایران کی حمایت کر رہا ہے اور سفید فام افراد کے خلاف پالیسیاں بنا رہا ہے۔

جنوبی افریقا نے دسمبر 2023 میں انٹرنیشنل کرمنل کورٹ میں اسرائیل کے خلاف غزہ میں نسل کشی کا مقدمہ دائر کیا تھا، جسے بعد میں 10 سے زیادہ ممالک نے اپنایا۔

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے سوشل میڈیا پر ابراہیم رسول کو بے دخل کرنے کے حکم کے ساتھ لکھا کہ وہ ایک امریکا اور ٹرمپ مخالف سیاستدان ہیں۔

شیئر کریں:
frontpage hit counter