اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے عام شہریوں کی گرفتاری کے کیس میں پولیس کے رویے پر برہمی کا اظہار کیا گیا ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے احتجاج کے نام پر عام شہریوں کو گرفتار کرنے کے خلاف درخواست پر سماعت کی گئی، جس سلسلے میں صدر اسلام آباد ہائیکورٹ بار اور دیگر عدالت میں پیش ہوئے۔
جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ ارباب محمد طاہر نے پولیس کے رویے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ آپ لوگ کیا کر رہے ہیں؟ ایسے لوگوں کو اٹھا کر گرفتاری ڈال رہے ہیں؟ یہ تو غلط ہے، جو احتجاج میں شریک ہی نہیں تھے انہیں کیسےاٹھا سکتے ہیں؟
اس موقع پر صدر اسلام آباد ہائیکورٹ بار ریاست علی آزاد کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں ایسا ہوتا تھا اب اسلام آباد میں بھی ایسا ہو رہا ہے۔
جسٹس ارباب محمد طاہر کا کہنا ہے کہ اب اسلام آباد میں ہو رہا ہے اس لیے آپ کو محسوس ہو رہا ہے۔
بعد ازاں عدالت کی جانب سے ایف 10 سے احتجاج کیس میں گرفتار سبزی فروش کے بھائی کو جوڈیشل کردیا گیا۔