روسی سفیر ایلبرٹ خورے کی جانب سے فلسطین کی ایک آزاد ریاست بننے کی حمایت کردی گئی۔
کراچی کونسل آن فارن ریلیشنس اور حکومت سندھ کے انویسٹمنٹ ڈپارٹمنٹ نے کراچی کے ایک مقامی ہوٹل میں ایک تقریب منعقد کروائی، جس میں روسی سفیر ایلبرٹ خورے کی جانب سے بطور مہمان خصوصی شرکت کی گئی۔
اس موقع پر خطے کی کشیدہ صورتحال پر بات کے دوران روسی سفیر کا کہنا تھا کہ مشرق وسطیٰ میں 1 سال سے کشیدگی جاری ہے، ہم اسرائیل فلسطین میں امن کے خواہاں ہیں، وہ فلسطین کی ایک آزاد ریاست بننے کی حمایت کرتے ہیں۔
دوسری جانب روسی سفیر ایلبرٹ خورے کا کہنا تھا کہ روس پاکستان کی برکس میں شمولیت کی خواہش کی حمایت کرتا ہے، اور پاکستان یوکرین کے معاملے پر مغرب کے پریشر میں نہیں آیا۔
روسی سفیر کی جانب سے پاکستان کو ایس سی او کے انعقاد پر مبارکباد دیتے ہوئے یہ کہا گیا کہ وہ ایک آزاد مالیاتی نظام کی حمایت کرتا ہے اور ایس سی او کی نیشنل کرنسیز میں ٹرانزیکشن کے روڈ میپ کی بھی حمایت کرتا ہے۔
ایلبرٹ خورے کا کہنا ہے کہ امریکی ویٹو کی جانب سے یو این ایس سی کو مفلوج کردیا گیا ہے، یو این ایس سی اپنے امن قائم کرنے کے مینڈیٹ کو پورا کرنے میں ناکام رہا ہے، یو این ایس سی میں 4 قراردادیں پاس ہوئیں مگر کسی میں بھی مکمل سیزفائر کی بات نہیں ہوئی، امریکا کے ریٹو کی وجہ سے یو این ایس سی مفلوج ہو کر رہہ گئی ہے۔
چیئرمین کراچی کونسل آن فارن ریلیشنس نادرہ پنجوانی کا کہنا تھا کہ امریکا کی اس خطے میں دلچسپی کے باعث روس سے تعلقات پیچیدہ رہے پاکستان اور روس کے تعلقات 2010 سے بہتر ہونا شروع ہوئے مگر لوگوں سے لوگوں کے تعلقات میں مزید بہتری کی ضرورت ہے۔