جمعہ, 25 اپریل , 2025

ملک میں قوانین تو موجود ہیں، مگر ان پر عملدرآمد نہیں ہوتا، سپریم کورٹ

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد، سپریم کورٹ کے جسٹس جمال خان مندوخیل نے بچوں کے اغوا سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیے کہ ملک میں قوانین تو موجود ہیں، لیکن ان پر عملدرآمد نہیں کیا جاتا۔

جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں پانچ رکنی آئینی بینچ نے ملک بھر میں بچوں کے اغوا کے خلاف ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی۔

latest urdu news

دورانِ سماعت درخواست گزار کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ عدالت نے ہدایت دی تھی کہ اٹارنی جنرل تمام انسپکٹر جنرلز (آئی جیز) سے ملاقات کریں، لیکن آج تک ایسی کوئی ملاقات نہیں ہوئی۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان نے وضاحت کی کہ اٹارنی جنرل کی آئی جیز کے ساتھ ملاقات ہوئی تھی، جس پر وکیل نے مؤقف اپنایا کہ بچوں کے تحفظ کے لیے ادارے تو قائم ہیں، مگر عملی اقدامات نظر نہیں آتے۔

جسٹس امین الدین خان نے ریمارکس دیے کہ ہر ادارے کو اپنا کام خود کرنا ہوگا، عدالت ہر معاملے میں مداخلت نہیں کرسکتی۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ بچوں کے تحفظ سے متعلق قوانین پہلے سے موجود ہیں، جس پر جسٹس جمال مندوخیل نے نشاندہی کی کہ اصل مسئلہ قوانین کی موجودگی نہیں، بلکہ ان پر عملدرآمد کا فقدان ہے۔

عدالت نے قومی کمیشن برائے تحفظ اطفال کے متعلقہ نمائندے کو آئندہ سماعت پر طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی۔

دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف نے قومی سلامتی سے متعلق پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا اعلان کر دیا۔

اسلام آباد میں تحریک تحفظ آئین کے رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران تحریک انصاف کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ پارٹی نے گزشتہ روز ہونے والے سیاسی کمیٹی اجلاس میں یہ فیصلہ کیا کہ کوئی بھی نمائندہ اجلاس میں شرکت نہیں کرے گا، تاہم خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور بطور وزیر اعلیٰ اجلاس میں شریک ہوں گے۔

شیئر کریں:
frontpage hit counter