جوڈیشل مجسٹریٹ لاہور نے شیر کا بچہ رکھنے کے الزام میں ٹک ٹاکر رجب بٹ کو سزا سنا دی۔
لاہور کی ایک مقامی عدالت نے یوٹیوبر اور وی لاگر رجب بٹ کو بغیر قانونی اجازت شیر کا بچہ رکھنے پر 50 ہزار روپے جرمانہ اور ایک سال تک کمیونٹی سروس کی سزا سنائی ہے۔ عدالت نے حکم دیا ہے کہ وہ ایک سال تک ہر ماہ اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر جنگلی حیات کے تحفظ اور شکار کی روک تھام پر ویڈیوز بنا کر اپ لوڈ کریں۔
عدالت نے مزید کہا کہ اگر مجرم اس سزا پر عمل نہ کرے تو اسے قید کی سزا دی جا سکتی ہے۔ یہ فیصلہ محکمہ وائلڈ لائف کی جانب سے درج مقدمے میں سنایا گیا، جس میں بتایا گیا کہ رجب بٹ نے اپنی شادی کے موقع پر شیر کا بچہ بطور تحفہ قبول کیا تھا، جو قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
غیر قانونی تحفہ اور قانونی کارروائی
رجب بٹ نے تسلیم کیا کہ انھیں دسمبر 2023 میں شادی پر شیر کا بچہ تحفے میں دیا گیا، جس کی اطلاع محکمہ وائلڈ لائف کو ملنے پر بچے کو برآمد کر لیا گیا۔ عدالت کے مطابق، کسی بھی جنگلی جانور کو بطور تحفہ قبول کرنے یا رکھنے کے لیے قانونی لائسنس اور مناسب انتظامات لازمی ہیں۔
عدالتی حکم کے مطابق، رجب بٹ کو محکمہ وائلڈ لائف کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے ویڈیوز اپ لوڈ کرنے کے علاوہ تحریری طور پر یقین دہانی کرانی ہوگی کہ وہ آئندہ کسی غیر قانونی سرگرمی میں ملوث نہیں ہوں گے۔ اس کمیونٹی سروس کی مدت فروری 2025 سے جنوری 2026 تک مقرر کی گئی ہے۔ عدالت نے کہا کہ مجرم کی کارکردگی پر نظر رکھنے کے لیے محکمہ وائلڈ لائف ان کی ڈیجیٹل حاضری قبول کرے گا۔
شیر کے بچے کی موجودہ حیثیت
عدالت نے ہدایت کی کہ بازیاب ہونے والا شیر کا بچہ تاحکم ثانی لاہور سفاری پارک میں رکھا جائے گا، اور اس کی حوالگی سے متعلق فیصلہ ایک علیحدہ کیس کے ساتھ کیا جائے گا۔ کمیونٹی سروس مکمل کرنے پر رجب بٹ کو ایک سرٹیفکیٹ جاری کیا جائے گا، جو ان کے ریکارڈ کو صاف ظاہر کرے گا۔